دہلی

محکمہ انکم ٹیکس نے کانگریس کے کھاتوں سے 65 کروڑ نکال لئے: اجئے ماکن

محکمہ انکم ٹیکس نے 210 کروڑ روپے کی ریکوری چاہی تھی۔ اس نے اس کے لئے کانگریس کے پچھلے آئی ٹی ریٹرنس میں اونچ نیچ کا حوالہ دیا تھا۔ اس کے خلاف کانگریس انکم ٹیکس اپیلیٹ ٹریبونل سے رجوع ہوئی تھی۔

نئی دہلی: کانگریس نے چہارشنبہ کے دن الزام عائد کیا کہ محکمہ انکم ٹیکس نے مختلف بینکوں میں اس کے اکاؤنٹس سے 65کروڑ روپے ”نکال لئے“ حالانکہ پچھلے سالوں کے اس کے آئی ٹی ریٹرنس کا معاملہ عدالت میں زیرسماعت ہے۔ پارٹی خازن اجئے ماکن نے دعویٰ کیا کہ تحقیقاتی ایجنسیوں پر روک ٹوک نہ رہی تو جمہوریت ختم ہوجائے گی۔

انہوں نے کہا کہ کانگریس کو عدلیہ پر پورا بھروسہ ہے۔ اجئے ماکن نے پی ٹی آئی سے کہا کہ محکمہ انکم ٹیکس نے کانگریس اور انڈین یوتھ کانگریس کے مختلف کھاتوں سے 65 کروڑ روپے نکالنے کے لئے مختلف بینکوں کو لکھا حالانکہ اپیلیٹ ٹریبونل میں معاملہ زیرسماعت ہے۔

محکمہ انکم ٹیکس نے 210 کروڑ روپے کی ریکوری چاہی تھی۔ اس نے اس کے لئے کانگریس کے پچھلے آئی ٹی ریٹرنس میں اونچ نیچ کا حوالہ دیا تھا۔ اس کے خلاف کانگریس انکم ٹیکس اپیلیٹ ٹریبونل سے رجوع ہوئی تھی۔ کانگریس قائد نے کہا کہ پارٹی نے بینکرس کو لکھا ہے کہ وہ کوئی رقم نہ نکالیں کیونکہ کیس عدالت میں ہے۔

 آئی ٹی ٹریبونل میں سماعت جاری ہے۔ کانگریس قائد نے ایکس پر پوسٹ کیا کہ عدلیہ نے مداخلت نہ کی تو ہمارے جمہوری اصول خطرہ میں پڑجائیں گے۔ کل شام سے کانگریس‘ حکومت کی مشنری کے غیرجمہوری رویہ کا شکار بنی ہوئی ہے۔ ہمیں ملک کے نظام ِ عدلیہ پر پورا بھروسہ ہے۔

جمعہ کے دن کانگریس کے مین بینک اکاؤنٹس منجمد کردیئے گئے تھے لیکن آئی ٹی اپیلیٹ ٹریبونل نے بعدازاں انہیں اگلی تاریخ سماعت تک آپریٹ کرنے کی اجازت دے دی تھی جس سے پارٹی کو بڑی راحت ملی تھی۔

کانگریس نے کہا تھا کہ اگر کھاتے منجمد ہوجاتے تو اس کی ساری سیاسی سرگرمیاں ٹھپ پڑجاتیں۔ آئی ٹی ٹریبونل نے کہا تھا کہ کھاتوں میں 115 کروڑ روپے چھوڑکر مابقی رقم استعمال کی جاسکتی ہے۔

a3w
a3w