ملک بھر میں سی اے اے لاگو‘ 14 افراد کو ہندوستانی شہریت مل گئی
سی اے اے کے تحت پاکستان‘ بنگلہ دیش اور افغانستان سے مذہبی عتاب جھیل کر 31 دسمبر 2014 تک ہندوستان میں داخل ہونے والے ہندو‘ سکھ‘ جین‘ بدھسٹ‘ پارسی اور عیسائی ہندوستان کی شہریت کے لئے درخواست دے سکتے ہیں۔

نئی دہلی: وزارت ِ داخلہ نے چہارشنبہ کے دن کم ازکم 14 درخواست گزاروں کو سی اے اے کے تحت شہریت سرٹیفکیٹس کا پہلا سیٹ جاری کردیا۔ وزارت ِ داخلہ نے پریس نوٹ میں کہا کہ مرکزی معتمد داخلہ اجئے کمار بھلہ نے قومی دارالحکومت میں سرٹیفکیٹس حوالہ کئے۔
غور طلب ہے کہ مرکز نے 11 مارچ 2024 کو سی اے اے قواعد کا اعلامیہ جاری کیا تھا۔سی اے اے کے تحت پاکستان‘ بنگلہ دیش اور افغانستان سے مذہبی عتاب جھیل کر 31 دسمبر 2014 تک ہندوستان میں داخل ہونے والے ہندو‘ سکھ‘ جین‘ بدھسٹ‘ پارسی اور عیسائی ہندوستان کی شہریت کے لئے درخواست دے سکتے ہیں۔
ڈائرکٹر (سینسس آپریشن) کی سربراہی میں بنی بااختیار کمیٹی نے کاغذات کی جانچ کے بعد 14 درخواست گزاروں کو ہندوستانی شہریت دی۔ پی ٹی آئی کے بموجب چہارشنبہ کے دن نئی دہلی میں 14 افراد کو شہریت ترمیمی قانون کے تحت سٹیزن شپ سرٹیفکیٹس جاری کردیئے گئے۔
اس طرح پاکستان‘ افغانستان اور بنگلہ دیش کے غیرمسلم مائیگرنٹس کو جنہوں نے وہاں مذہبی عتاب جھیلا ہو‘ ہندوستانی شہریت دینے کا عمل شروع ہوگیا۔
سی اے اے دسمبر 2019 میں بنا تھا۔ صدرجمہوریہ کی منظوری اسی وقت مل گئی تھی لیکن اس کے قواعد زائداز 4 سال کی تاخیر کے بعد جاریہ سال 11 مارچ کو جاری ہوئے تھے۔