امریکہ و کینیڈا

روس کی مدد کے خلاف چین کو انتباہ

امریکی سکریٹری آف اسٹیٹ (وزیرخارجہ) انٹونی بلنکن نے چین کو خبردار کیاکہ یوکرین کے خلاف روس کی جنگ میں اس کی ”مادی امداد“ پر اس کے خلاف تحدیدات عائد ہوسکتی ہیں۔

واشنگٹن/میونخ: امریکی سکریٹری آف اسٹیٹ (وزیرخارجہ) انٹونی بلنکن نے چین کو خبردار کیاکہ یوکرین کے خلاف روس کی جنگ میں اس کی ”مادی امداد“ پر اس کے خلاف تحدیدات عائد ہوسکتی ہیں۔

متعلقہ خبریں
یوکرین جنگ، 48 بچھڑے خاندانوں کو دوبارہ ملادیا گیا
’فلسطینیوں کےساتھ ناانصافی ہو رہی ہے‘
ہندوستانی شہریوں کو یوکرین جنگ میں دھکیلنے کا ریاکٹ، 4 گرفتار
روس یوکرین خونریز جنگ 11ماہ میں داخل

انہوں نے چینی جاسوسی غبارے کے ذریعہ امریکہ کے اقتداراعلیٰ کی ”ناقابل قبول خلاف ورزی“ کی مذمت کی۔ انہوں نے بیجنگ کے اعلیٰ سفارتکار وانگ ای سے ملاقات کی۔

بلنکن اور وانگ نے جرمنی کے شہر میونخ میں ہفتہ کے دن میونخ سیکیوریٹی کانفرنس کے حاشیہ پر بات چیت کی۔ جاریہ ماہ جاسوسی غبارہ تنازعہ شروع ہونے کے بعد سے یہ پہلی اعلیٰ سطح کی میٹنگ تھی۔

امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ترجمان نیڈپرائس نے کہا کہ سکریٹری آف اسٹیٹ نے دوٹوک گفتگو کی۔ انہوں نے کہہ دیاکہ چینی غبارہ والا معاملہ پھر کبھی دہرایا نہیں جاناچاہئیے۔ دوران ملاقات بلنکن نے واضح کردیاکہ امریکہ اپنے اقتداراعلیٰ کی کوئی بھی خلاف ورزی برداشت نہیں کرے گا۔چین کا جاسوسی غباروں والا پروگرام دنیا کے سامنے بے نقاب ہوگیاہے۔

صدرجوبائیڈن کے حکم پر امریکی لڑاکاطیاروں نے جب سے جاسوسی غبارے مارگرائے واشنگٹن اور بیجنگ کے تعلقات میں کشیدگی جاری ہے۔ غبارے والے واقعہ کی وجہ سے بلنکن بیجنگ نہیں جاسکے تھے۔ 5 اور6 فروری کو اگر وہ چین جاتے تو گذشتہ 5 سال میں امریکی وزیر خارجہ کا یہ پہلا دورہ ہوتا۔ دونوں ممالک اس دورہ کو اپنے کشیدہ تعلقات کو سدھارنے کے موقع کے طور پر دیکھ رہے تھے۔

ہفتہ کے دن امریکی وزیرخارجہ سے ملاقات سے چند گھنٹے قبل وانگ ای نے غبارہ مارگرائے جانے پر امریکہ کو پھر نشانہ تنقید بنایاتھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ غبارہ مارگرائے جانے سے یہ نہیں لگتا کہ امریکہ بڑا اور طاقتور ملک ہے بلکہ اس سے اس کا الٹ سامنے آتا ہے۔

چین‘ مسلسل تردید کررہا ہے کہ غبارہ جاسوسی کرنے والا غبارہ نہیں تھا جبکہ امریکہ اپنے الزام کی تائید میں مزید تفصیلات جاری کررہا ہے۔ بلنکن نے روس۔یوکرین جنگ کا مسئلہ بھی اٹھایا۔ انہوں نے خبردار کیاکہ چین نے اگر روس کو مادی امداد جاری رکھی تو اس کے نتائج بھگتنے پڑیں گے۔