چین کا غزہ سے متعلق سلامتی کونسل کی قرارداد پر عمل درآمد کا مطالبہ
جون نے کہا کہ سلامتی کونسل کو بہت پہلے ایک زیادہ جامع اور مضبوط قرارداد منظور کر لینی چاہیے تھی۔ قرارداد 2712 کم از کم اتفاق رائے کی بنیاد پر صرف پہلے قدم کے طور پر کام کر سکتی ہے۔
اقوام متحدہ: اقوام متحدہ میں چین کے سفیر نے چہارشنبہ کو غزہ کے علاقے میں سلامتی کونسل کی حال ہی میں منظور کی گئی قرارداد پر عمل درآمد پر زور دیا۔
اقوام متحدہ میں چین کے مستقل نمائندے ژانگ جون نے کہا کہ سلامتی کونسل کی قراردادوں کی تاثیر ان پر عمل درآمد میں مضمر ہے۔ متعلقہ فریقین کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ قرارداد کی دفعات پر مکمل طور پر عمل درآمد کریں۔
سلامتی کونسل کے لیے ضروری ہے کہ وہ عمل درآمد کی پیروی، نگرانی اور رپورٹ کرنے کے لیے ایک میکانزم قائم کرے، انھوں نے مالٹیز مسودہ قرارداد کی منظوری کے بعد ووٹ کی وضاحت میں کہا۔
انہوں نے کہا کہ قرارداد 2712 میں غزہ پٹی میں فوری اور توسیع شدہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر "کافی دنوں کے لیے” گزرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے تاکہ مکمل، تیز، محفوظ اور بلا روک ٹوک انسانی ہمدردی کی رسائی کو ممکن بنایا جا سکے۔
اس میں ضروری اشیا اور خدمات کی مسلسل، مناسب اور بلاتعطل فراہمی کی سہولیات فراہم کرنا شامل ہے ۔ جس میں پانی، بجلی، ایندھن، خوراک اور طبی سامان، نیز پورے غزہ میں اہم بنیادی ڈھانچے کی ہنگامی مرمت؛ فوری طور پر بچاؤ اور بازیابی کی کوششوں کو قابل بنانا، تباہ شدہ عمارتوں میں لاپتہ بچوں ، بیمار یا زخمی بچوں اور ان کی دیکھ بھال کرنے والوں کا طبی انخلاء شامل ہے۔
جون نے کہا کہ سلامتی کونسل کو بہت پہلے ایک زیادہ جامع اور مضبوط قرارداد منظور کر لینی چاہیے تھی۔ قرارداد 2712 کم از کم اتفاق رائے کی بنیاد پر صرف پہلے قدم کے طور پر کام کر سکتی ہے۔ اس کے باوجود، یہ قرارداد اب بھی اہم ہے کیونکہ یہ جنگ بندی کے حصول اور جان بچانے کے لیے درکار کم از کم کی طرف ایک ابتدائی قدم ہے، اور ایک بڑے انسانی بحران اور تباہی کو روکنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔