حیدرآباد

کنچہ گچی باؤلی میں ماحولیاتی خلاف ورزیوں کی شکایت،سپریم کورٹ کی کمیٹی نے اراضی کا معائنہ کیا

اس مقصد کے لیے ماحولیاتی اور جنگلاتی امور کی بااختیار کمیٹی کے چیئرمین سدھانت داس دیگر تین ارکان کے ساتھ کل شام قومی دارالحکومت نئی دہلی سے ریاستی دارالحکومت حیدرآباد پہنچے۔

حیدرآباد: سپریم کورٹ کی جانب سے مقرر کردہ مرکزی بااختیار کمیٹی نے حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی کی اراضی کا معائنہ کیا۔گچّی باؤلی میں واقع 400 ایکڑ اراضی کے معاملہ میں کانگریس حکومت پر سپریم کورٹ نے ناراضگی ظاہر کی تھی۔ اس مسئلہ پر عدالت عظمی نے کمیٹی کو موقع پر جا کر حالات کا جائزہ لینے اور تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی تھی۔

متعلقہ خبریں
مدینہ اسکولز کا سالانہ پروگرام ’’ترنگ‘‘ شاندار ثقافتی مظاہرے کے ساتھ منعقد
سپریم کورٹ کے فیصلہ کے مطالعہ کیلئے کمیٹی تشکیل
حضور اکرمؐ سے حضرت صدیق اکبرؓ  کی بے پناہ محبت ، تقوی و پرہیزگاری مثالی – نوجوانوں کو نمازوں کی پابندی کی تلقین :مفتی ضیاء الدین نقشبندی
جمعہ: دعا کی قبولیت، اعمال کی فضیلت اور گناہوں کی معافی کا سنہری دن،مولانامفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
ڈاکٹر فہمیدہ بیگم کی قیادت میں جامعہ عثمانیہ میں اردو کے تحفظ کی مہم — صحافیوں، ادبا اور اسکالرس متحد، حکومت و یو جی سی پر دباؤ میں اضافہ

اس مقصد کے لیے ماحولیاتی اور جنگلاتی امور کی بااختیار کمیٹی کے چیئرمین سدھانت داس دیگر تین ارکان کے ساتھ کل شام قومی دارالحکومت نئی دہلی سے ریاستی دارالحکومت حیدرآباد پہنچے۔

 آج صبح 10 بجے کمیٹی نے گچّی باؤلی میں واقع حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی پہنچ کراراضی کامعائنہ کیا اور موجودہ حالات کا مطالعہ کیا۔ کنچاگچی باولی کی اس اراضی پر بڑے پیمانے پر ماحولیاتی خلاف ورزیوں کی شکایات سامنے آئی ہیں۔

 اپنے دورہ کے دوران، کمیٹی نے حکام، طلبہ تنظیموں، این جی اوز اور دیگر متعلقہ فریقین سے مشاورت کی۔ فیلڈ دورے کے دوران اعلیٰ حکام نے بھی کمیٹی کے اراکین کا ساتھ دیا۔یہ معائنہ سپریم کورٹ کی جانب سے درختوں کی غیر قانونی کٹائی اور ترقی کے نام پر وسیع سبزہ زار کی تباہی پر سخت مشاہدات کے بعد کیا جا رہا ہے۔

 کمیٹی براہ راست سپریم کورٹ کی نگرانی میں کام کر رہی ہے۔ جمعہ کو، یہ کمیٹی ان این جی اوز، طلبہ تنظیموں اور دیگر فریقین کی نمائندگی کی سماعت کرے گی جنہوں نے اس مقام پر ماحولیاتی خلاف ورزیوں کی نشاندہی کی ہے۔سپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق، کمیٹی 16 اپریل سے قبل اپنی رپورٹ پیش کرے گی جو کنچا گچی باؤلی اراضی کے مستقبل کے فیصلے میں کلیدی کردار ادا کرے گی۔