تلنگانہ

وزیر اعظم کو دھنکھڑ کو منانے کی پہل کریں: کانگریس

کانگریس کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ کے انچارج جئے رام رمیش نے کہا کہ راجیہ سبھا کے چیئرمین مسٹر دھنکھڑ کا استعفیٰ ملک کے مفاد میں نہیں ہے اور انہیں اس پر غور کرنا چاہئے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ مسٹر مودی کو مسٹر دھنکھڑ کو منانے کے لئے پہل کرنی چاہئے۔

نئی دہلی: کانگریس نے کہا ہے کہ نائب صدر جگدیپ دھنکھڑ کا صحت کی وجوہات کا حوالہ دیتے ہوئے اچانک استعفیٰ دینا حیران کردینے والا ہے لیکن ملک کے مفاد میں انہیں اس پر نظر ثانی کرنی چاہئے اور وزیر اعظم نریندر مودی کو استعفیٰ واپس لینے کے لئے انہیں منانے کی پہل کرنی چاہئے۔

متعلقہ خبریں
ریونت ریڈی کرپشن کے شہنشاہ، تلنگانہ کے مفادات کو نظرانداز کر رہے ہیں: کویتا
وائرل ویڈیو سے مجھے دلی رنج پہنچا: دھنکر (ویڈیو)
محمد یوسف نے اپنے عہدہ سے استعفیٰ دے دیا
تلنگانہ حکومت کھیلوں کے فروغ کے لیے پرعزم: محمد فہیم الدین قریشی
سرینواس یادو ترقیاتی کاموں میں بری طرح ناکام: ڈاکٹر کوٹا نیلیما کا الزام


کانگریس کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ کے انچارج جئے رام رمیش نے کہا کہ راجیہ سبھا کے چیئرمین مسٹر دھنکھڑ کا استعفیٰ ملک کے مفاد میں نہیں ہے اور انہیں اس پر غور کرنا چاہئے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ مسٹر مودی کو مسٹر دھنکھڑ کو منانے کے لئے پہل کرنی چاہئے۔


مسٹر رمیش نے کہا ’’نائب صدر اور راجیہ سبھا کے چیرمین کا اچانک استعفیٰ اتنا ہی حیران کن ہے جتنا کہ یہ ناقابل تصور ہے۔ میں آج شام تقریباً 5 بجے تک ان کے ساتھ تھا، کئی دیگر ممبران پارلیمنٹ کے ساتھ اور میں نے ان کے ساتھ 19.30 بجے فون پر بات چیت بھی کی۔ بلاشبہ، مسٹر جگدیپ دھنکھڑ کو اپنی صحت کو اولین ترجیح دینی چاہیے، لیکن یہ واضح ہے کہ ان کے اس بالکل غیر متوقع استعفی کے پیچھے جو نظر آرہا ہے، اس سے کہیں زیادہ ہے۔ لیکن یہ وقت قیاس لگانے کا نہیں ہے۔‘‘


انہوں نے کہا کہ مسٹر دھنکھڑنے حکومت اور اپوزیشن دونوں پر یکساں طور پر آڑے ہاتھوں لیا۔ انہوں نے کل دوپہر ایک بجے بزنس ایڈوائزری کمیٹی کا اجلاس بلایا تھا اور عدلیہ سے متعلق کچھ اہم اعلانات کرنے والے تھے۔


کانگریس لیڈر نے کہا ’’ہم ان کی اچھی صحت کی خواہش کرتے ہیں اور ان سے اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرنے پر زور دیتے ہیں۔ ہم وزیر اعظم سے یہ بھی توقع کرتے ہیں کہ وہ مسٹر دھنکھڑ کو اپنا ارادہ بدلنے پر راضی کریں گے۔ یہ قومی مفاد میں ہوگا۔ یہ ایک بڑی راحت ہوگی، خاص طور پر کسان برادری کے لیے۔‘‘


اس دوران کانگریس کے کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ کے سربراہ پون کھیڑا نے غالب کے شعر ’بے خودی بے سبب نہیں غالب- کچھ تو ہے جسکی پردہ داری ہے کے ساتھ مسٹر دھنکھڑ کے استعفیٰ کی ایک کاپی سوشل میڈیا پر پوسٹ کی ہے۔