تلنگانہ

بی سی طبقات کے ساتھ کانگریس کی ناانصافی: کویتا

بی آر ایس رکن کونسل کے کویتا نے کانگریس پارٹی پر بی سی طبقات کے ساتھ ناانصافی کرنے الزام عائد کیا۔

حیدرآباد: بی آر ایس رکن کونسل کے کویتا نے کانگریس پارٹی پر بی سی طبقات کے ساتھ ناانصافی کرنے الزام عائد کیا۔

متعلقہ خبریں
اقلیتوں سے وعدوں پر عمل آوری، حکومت سے نمائندگی اولین ترجیح : محمد علی شبیر
مہاراشٹرا اسمبلی الیکشن میں حصہ نہ لینے بی آر ایس کا فیصلہ
9 نومبر کی تاریخ گزرگئی، اتراکھنڈمیں یو سی سی لاگو نہ ہونے پر کانگریس کا طنز
حیدرآباد کلکٹر نے گورنمنٹ ہائی اسکول نابینا اردو میڈیم دارالشفا کا اچانک دورہ کیا
شراب پالیسی کیس: کجریوال، سسوڈیا اور کویتا کی عدالتی تحویل میں توسیع

آج نظام آباد میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کسان برادری کو چاہئے کہ وہ کانگریس پارٹی اور راہول گاندھی سے دوری اختیار کریں، کانگریس امیدواروں کو ووٹ نہ دیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ راہول گاندھی کو کسانوں کے ووٹ چاہئے مگر انہیں قطعی یہ گوارا نہیں ہے کہ کسانوں کو رعیتو بندھو اسکیم سے فائدہ پہنچے۔

کویتا نے راہول گاندھی پر فلاحی اسکیمات کو انتخابی ضابطہ اخلاق کے نام پر رکوا نے کی سازش کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ریاست میں سیاسی استحکام صرف بی آر ایس کی وجہ سے ہی ممکن ہوسکے گا۔ ہم نے آئی ٹی شعبہ میں بنگلورو پر سبقت حاصل کرلی۔

ریاست کے کئی شہروں میں آئی ٹی ہبس اور صنعتی زونس قائم کئے گئے۔ کے سی آر کی قیادت میں تلنگانہ کی ترقی قابل رشک رہی ہے۔

ان حقائق کے باوجود کانگریس قائدین کے الزامات سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ کانگریس اپنے وجود کی بقاء کے متعلق فکر مند ہے۔

اس لئے عہدیداروں کے تبادلہ کرانے، رعیتو بندھو اور دیگر فلاحی اسکیمات پر عمل آوری رکوانے کے لئے کانگریس نے مرکزی الیکشن کمیشن سے نمائندگی کی ہے۔