حیدرآباد

تحریک تلنگانہ کے دوران عوامی مصائب کیلئے کانگریس ذمہ دار: کے ٹی آر

کے ٹی آر نے سوال کیا کہ ان طلباء پر گولی کس نے چلائی؟ کانگریس پر تنقید کرتے ہوئے کے ٹی آر نے کہا کہ-71 1969 میں تحریک کے پہلے مرحلہ کے دوران تلنگانہ کے 370 نوجوانوں کو کس نے گولی مار کر ہلاک کیا تھا؟

حیدرآباد: بی آ رایس کے کار گزار صدر کے ٹی راما راؤ نے کہا کہ تحریک تلنگانہ کے دوران عوام کو جن مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا، اس کے لیے کانگریس ذمہ دار ہے۔ ‘X’ پر اپنے ایک  بیان میں،کے ٹی آر نے کہا خوابوں کی ریاست تلنگانہ حاصل کرنے کی آرزو  میں ہزاروں افراد نے اپنی قیمتی جانوں کی قربانی دی اور ان کی عظیم قربانیوں کے لیے ذمہ دار کون ہے؟

متعلقہ خبریں
جو کچھ تھا، ٹریلر تھا، عوام کو ابھی بہت دیکھنا باقی ہے: کے ٹی آر
رکن اسمبلی ماجد حسین اور فیروز خان کے خلاف کارروائی کا انتباہ
فارمولا ای ریس سے حیدرآباد کے برانڈ امیج میں اضافہ: ناگیندر
گاندھی جی کو کے سی آر کا خراج
ریونت ریڈی کرپشن کے شہنشاہ، تلنگانہ کے مفادات کو نظرانداز کر رہے ہیں: کویتا

 شہداء کی یادگار کی تعمیر کا ذمہ دار کون تھا؟ انہوں نے کانگریس حکومت اور اس کی غلط پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا آج جو قائدین یہ بتا رہے ہیں کہ تلنگانہ کی تشکیل کانگریس کا کارنامہ ہے،انہوں جان لینا چاہیے کہ بی آر ایس کی قیادت میں عوام کی زبردست حمایت کو دیکھتے ہوئے مجبوری کی حالت میں کانگریس نے علیحدہ ریاست تلنگانہ تشکیل دی تھی۔

انہوں نے کہا گر کانگریس یہاں کے عوام سے ہمدردی رکھتی تو ہزاروں نوجوانوں کو اپنی جانوں کا نذرانہ پیش نہیں کرنا پڑتا۔ کے ٹی آر نے سٹی کالج میں 1952 کے واقعہ کو یاد کیا جہاں علیحدہ تلنگانہ ریاست کے قیام کے لئے احتجاج کرنے والے طلباء پر گولی چلائی گئی تھی جس کے نتیجے میں چھ افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

 انہوں نے سوال کیا کہ ان طلباء پر گولی کس نے چلائی؟ کانگریس پر تنقید کرتے ہوئے کے ٹی آر نے کہا کہ-71 1969 میں تحریک کے پہلے مرحلہ کے دوران تلنگانہ کے 370 نوجوانوں کو کس نے گولی مار کر ہلاک کیا تھا؟

 انہوں نے کہا یہ سب کارنامہ انجام دینے والی کانگریس کی حکومت ہی تھی۔ کے ٹی آر نے کہا  تلنگانہ کے عوام کی جمہوری امنگوں کو دبانے میں کانگریس نے جو رول ادا کیا ہے اس کو تلنگانہ کے عوام نہیں بھول سکتے۔