فون ٹیاپنگ کیس سی بی آئی کے سپرد کیا جائے، چیف منسٹر سے بی جے پی کا مطالبہ
چیف منسٹر ریونت ریڈی کہہ رہے ہیں کہ وہ بھی فون ٹیاپنگ کا شکار ہیں لیکن وہ کوئی کارروائی کرنے سے گریز کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ کانگریس کی قیادت نے کے سی آر کے ساتھ ایک خفیہ معاہدہ کیا ہے۔

حیدرآباد: بی جے پی نے حکومت تلنگانہ سے فون ٹیاپنگ کیس کو سی بی آئی کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا.آج دفتر بی جے پی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر کے لکشمن نے کہا جب تک تمام مجرموں کو سزا نہیں مل جاتی، وہ اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔
انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ فون ٹیپ کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرے۔ لکشمن نے کہا کہ چیف منسٹر ریونت ریڈی کو چاہیے کہ فون ٹیاپنگ کیس کو سی بی آئی کے حوالہ کریں تاکہ ریونت ریڈی تلنگانہ کی تاریخ میں ناکام چیف منسٹر قرار دئیے جانے سے بچ جائیں۔
انہوں نے کہا ریاست کے عوام نے کانگریس کے مکر و فریب کو بھانپتے ہوئے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کی تائید کی ہے۔ بی جے پی، تلنگانہ میں کانگریس سے زیادہ پارلیمانی حلقوں پر کامیابی حاصل کرے گی۔ انہوں نے کہا ریونت ریڈی نے اسمبلی انتخابات کے دوران کے سی آر کی بدعنوانی کو اٹھایا تھا مگر اب خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ کانگریس،کالیشورم پروجیکٹ اور دھرانی پورٹل کے نام پر کے سی آر کے ذریعہ لوٹی گئی رقم کی وصولی کرے گی تاہم ریونت ریڈی نے اقتدار میں آنے کے بعد کے سی آر کی بدعنوانی اور اسکامس پر خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کے سی آر نے انٹیلی جنس نیٹ ورک کا غلط استعمال کرتے ہوئے اپنی طاقت کو مستقل بنایا اور ووٹروں کو خریدنے اور ضمنی انتخابات میں اپنے مخالفین کو شکست دینے کے لیے فون ٹیپ کروایا تھا۔ بی جے پی قائد نے سوال کیا کہ کانگریس حکومت باقی مجرموں کو کیوں گرفتار نہیں کر رہی ہے؟۔
حالانکہ گرفتارشدہ افراد نے اپنے اعترافی بیانات دے دیے ہیں۔اس کے باوجود ریونت ریڈی حکومت کارروائی نہیں کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ کے سی آر حکومت نے ٹیلی کام ریگولیٹری اتھارٹی کے قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اور مرکز کی اجازت کے بغیر فون ٹیاپنگ انجام دی۔
چیف منسٹر ریونت ریڈی کہہ رہے ہیں کہ وہ بھی فون ٹیاپنگ کا شکار ہیں لیکن وہ کوئی کارروائی کرنے سے گریز کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ کانگریس کی قیادت نے کے سی آر کے ساتھ ایک خفیہ معاہدہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کے سی آر حکومت نے سینئر بی جے پی لیڈر بی ایل سنتوش کے خلاف جھوٹے مقدمات درج کئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ چونکا دینے والی بات یہ ہے کہ کے سی آر نے اپنی بیٹی کویتا کو دہلی شراب اسکام سے بچانے کے لیے بی جے پی لیڈروں کے خلاف مقدمات درج کرائے تھے۔
لکشمن نے کہا کہ بی آر ایس سستی سیاست میں مصروف تھی۔ انہوں نے چیف منسٹر کو انتباہ دیا کہ اگر انہوں نے فون ٹیاپنگ کیس میں بی آر ایس لیڈروں کو بچانے کی کوشش کی تو انہیں بی آر ایس لیڈروں جیسا انجام کا سامنا کرنا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کے انتخابات کے نتائج کے بعد بی آر ایس،کانگریس میں ضم ہوجائے گی۔