دہلی

نئی پارلیمنٹ بلڈنگ پر کانگریس کی کڑی تنقید

نئی عمارت میں اگر آپ بھٹک جائیں تو صحیح مقام کو پہنچنا دشوارکن ہے۔ قدیم عمارت میں کھلی جگہ کا احساس ہوتا تھا جب کہ نئی عمارت میں گھٹن ہے۔

نئی دہلی: کانگریس نے آج پارلیمنٹ کی نئی عمارت کے فن تعمیر کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی پر تنقید کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ اس سے جمہوریت اور بحث و مباحثہ کے اختیارات کا قتل کیا گیا ہے، تاہم بی جے پی نے اس الزام کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ 140 کروڑ ہندوستانیوں کے جذبات کی توہین ہے۔

متعلقہ خبریں
9 نومبر کی تاریخ گزرگئی، اتراکھنڈمیں یو سی سی لاگو نہ ہونے پر کانگریس کا طنز
ہم ہربار وہی غلطی دہراتے ہیں:گواسکر
ہندوستان ایک ملک ایک سول کوڈ کی طرف بڑھ رہا ہے: نریندر مودی (ویڈیو)
دونوں جماعتوں نے حیدرآباد کو لیز پر مجلس کے حوالے کردیا۔ وزیر اعظم کا الزام (ویڈیو)
آسام کے اسمبلی حلقہ سماگوڑی میں بی جے پی اور کانگریس ورکرس میں ٹکراؤ

 کانگریس جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے الزام عائد کیا کہ پارلیمنٹ کی نئی عمارت سے وزیر اعظم کے مقاصد کی تکمیل ہوتی ہے اور اسے (نئی عمارت) ”مودی ملٹی پلکس یا مودی میریٹ“ کہنا چاہیے۔ رمیش نے ایکس پر تحریر کردہ پیام میں کہا کہ شاید 2024ء میں نئے اقتدار کی تبدیلی کے بعد پارلیمنٹ کی نئی عمارت کا بہتر استعمال ہوگا۔

 جئے رام رمیش نے اپنے ایکس پیام میں کہا کہ بڑے ہی زور و شور کے ساتھ نئی عمارت کا جو افتتاح کیا گیا ہے شاید وزیر اعظم کے مقاصد کی بہترین تکمیل کرسکتی ہے۔ 4 دن بعد میں نے جو دیکھا وہ جمہوریت اور آپسی مذاکرات کا قتل ہے، جو عمارت کے اندر اور باہر اور لابی میں ہورہا ہے۔

یہ طرز ِ تعمیر جمہوریت کا قتل ہے اور وزیر اعظم نے پہلے ہی نیا دستور تحریر کردیا ہے۔ الزام کا جواب دیتے ہوئے صدر بھارتیہ جنتا پارٹی جے پی نڈا نے کہا کہ کانگریس پارٹی کے انتہائی نچلے موقف سے بھی یہ انتہائی دلسوز انداز ِ فکر ہے۔

 نڈا نے یہ بھی کہا کہ کسی بھی صورت سے یہ پہلا موقع نہیں کہ کانگریس پارلیمنٹ مخالف ہے۔ انھوں نے 1975ء میں بھی اس بات کی کوشش کی، لیکن بری طرح ناکام رہے۔ جئے رام رمیش نے یہ الزام بھی عائد کیا کہ آپس میں ایک دوسرے کو خریدنے کے لیے دوربین کی ضرورت ہے، کیوں کہ عمارت کے ہال ایسے نہیں ہیں جو ارکان کو ایک دوسرے سے قربت فراہم کریں۔

انھوں نے دعویٰ کیا کہ پارلیمنٹ کی قدیم عمارت میں ایک خصوصی ماحول تھا، جو ارکان کو آپس میں صلاح مشورہ کے لیے سہولت بخش تھا۔ دونوں ایوانوں کے درمیان سنٹرل ہال اور راہداریوں میں چلنا پھرنا آسان تھا۔

 اس نئی عمارت میں پارلیمنٹ کی کارروائی کو کامیاب طور پر انجام دینے میں خامیاں ہیں۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ دونوں ایوان کے بیچ اب ارتباط انتہائی دشوار کن ہوگیا ہے۔

 قدیم عمارت میں اگر آپ بھٹک بھی جاتے تو پھر اپنے مقام تک پہنچ سکتے تھے، کیوں کہ وہ دائرہ نما تھی۔ نئی عمارت میں اگر آپ بھٹک جائیں تو صحیح مقام کو پہنچنا دشوارکن ہے۔ قدیم عمارت میں کھلی جگہ کا احساس ہوتا تھا جب کہ نئی عمارت میں گھٹن ہے۔