دہلی

کم نشستوں پر مقابلہ کرنا کانگریس کا سوچا سمجھا فیصلہ۔ پارٹی صدر کھرگے کا انٹرویو

صدر کانگریس ملیکارجن کھرگے نے کہا ہے کہ کانگریس نے جاریہ لوک سبھا الیکشن میں اپنی حکمت عملی کیایک حصہ کے طور جان بوجھ کر کم نشستوں پر مقابلہ کیا ہے تاکہ انڈیا بلاک کو متحدہ فائدہ پہنچے اور بی جے پی کوشکست دی جاسکے۔

نئی دہلی: صدر کانگریس ملیکارجن کھرگے نے کہا ہے کہ کانگریس نے جاریہ لوک سبھا الیکشن میں اپنی حکمت عملی کیایک حصہ کے طور جان بوجھ کر کم نشستوں پر مقابلہ کیا ہے تاکہ انڈیا بلاک کو متحدہ فائدہ پہنچے اور بی جے پی کوشکست دی جاسکے۔

متعلقہ خبریں
جھارکھنڈ میں انڈیا بلاک کی حکومت بنے گی: لالوپرساد یادو
ملک میں بے روزگاری سے بڑا کوئی مسئلہ نہیں: ملیکارجن کھرگے
انڈیا بلاک کا اتحاد ہریانہ میں نئی تاریخ رقم کرسکتا ہے: اکھلیش
منی پور کا مسئلہ پارلیمنٹ میں پوری طاقت سے اٹھایا جائے گا: راہول گاندھی
حکومت NEET امتحان میں دھاندلی کی جامع تحقیقات کرے: کھڑگے-پرینکا

کھرگے نے پی ٹی آئی کو اپنے انٹرویو میں بتایا کہ متحدہ اپوزیشن کی جیت کو یقینی بنانے ایک سمجھوتہ کیا گیا تھا دیگر جماعتوں کو جو ملک کے مختلف علاقوں میں طاقتور ہیں، زیادہ جگہ دی گئی۔

کھرگے نے پرینکا گاندھی وڈرا کو ایک ”اثاثہ“ اور ایک اسٹار کمپینر قرار دیا۔ انہوں نے انتخابات میں مقابلہ نہ کرنے پرینکا کے فیصلہ کو حق بجانب قرار دیا۔ اس سوال پر کہ اگر راہول گاندھی وائیناڈ اور رائے بریلی دونوں حلقہ سے جیت جائیں تو انہیں کونسی سیٹ چھوڑنا چاہئے، کھرگے نے کہا یہ ان کی شخصی پسند ہے۔

کھرگے نے کہا کہ کانگریس نے دیگر ہم خیال جماعتوں کے ساتھ مشاورت کے بعد ہر ریاست میں اتحاد کے لئے ایک کمیٹی تشکیل دی تھی۔ پارٹی ہائی کمان نے اس حکمت عملی کو منظوری دی تھی۔ ہم نے ہر ریاست میں مشاورت کی ہے۔ واضح رہے کہ کانگریس 328 نشستوں پر مقابلہ کررہی ہے جو اس کی تاریخ میں سب سے کم ہے۔ اس نے انڈیا بلاک میں شامل دیگر اپوزیشن جماعتوں کے لئے زائداز 200 نشستیں چھوڑی ہیں۔

کیرالا، بنگال، پنجاب جیسی ریاستوں میں کئی اتحادی شراکت داروں کے ایک دوسرے کے خلاف مقابلہ کرنے کے بارے میں انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کے خلاف لڑائی میں کوئی عدم اتفاق نہیں ہے۔ ریاستوں میں ہم لڑ رہے ہیں کیونکہ انڈیا اتحاد میں شامل جماعتیں چند ریاستوں میں کلیدی اہمیت رکھتی ہیں۔ ایسا نہ کیا جاتا تو بی جے پی کو فائدہ پہنچتا۔

صدر کانگریس نے کہا کہ ہر ریاست میں ایک مختلف اتحاد ہے لیکن ہم سب بی جے پی اور مودی جی کی آئیڈیا لوجی کے خلاف مقابلہ کررہے ہیں۔ جماعتوں نے سوچا سمجھا موقف اختیار کیا ہے۔

جس کے ذریعہ عوام کے مفادات کا تحفظ کیا جائے۔ اس سوال پر کہ اپوزیشن قائدین جیسے راہول گاندھی، اکھلیش یادو اور اروندکجریوال این ڈی اے کی نشستوں کی تعداد کی پیش قیاسی کرنے میں بھی متحد و متفق نہیں ہیں، کھرگے نے کہا کہ ہر شخص کا اندازہ مختلف ہوتا ہے۔

میں کرناٹک میں مناسب پیش قیاسی کرسکتا ہوں کیونکہ میں اس ریاست کو اچھی طرح جانتا ہوں۔ مختلف ریاستوں سے مختلف فیڈبیاک ملتا ہے لیکن جیسا کہ میں نے کہا ہے بی جے پی کو اقتدارپر آنے سے روکنے کے لئے جو اعداد وشمار درکار ہیں۔ انڈیا اتحاد میں ہمارے پاس وہ اعداد و شمار ہیں اور ہم بی جے پی کو اقتدار پر آنے سے روک دیں گے۔