شمالی بھارت

پاکستانی ہندو تارکین وطن کے لیے اراضی الاٹ

پاکستانی ہندو تارکین وطن کو جنہیں راجستھان کے جیسلمیر میں مولساگر گاؤں میں سرکاری اراضی سے بے دخل کردیا گیا تھا، اب 40 بیگھہ اراضی ملے گی۔

جئے پور: پاکستانی ہندو تارکین وطن کو جنہیں راجستھان کے جیسلمیر میں مولساگر گاؤں میں سرکاری اراضی سے بے دخل کردیا گیا تھا، اب 40 بیگھہ اراضی ملے گی۔ ضلع انتظامیہ نے آج اس ضمن میں ایک اعلان کیا۔

متعلقہ خبریں
درگاہ نظام الدین کے قریب غیرمجاز تعمیرات روک دینے کی ہدایت

پاکستانی تارکین وطن کے چند رشتہ دار سرکاری اراضی پر بنے ہوئے کچے مکانات میں مقیم تھے، جنہیں حال ہی میں ہٹا دیا گیا۔ بی جے پی اور کانگریس قائدین نے اس اقدام کے خلاف احتجاج کیا۔

بعد ازاں ضلع کلکٹر ٹینا ڈابی نے ان تارکین وطن کے لیے 40 بیگھہ سرکاری اراضی الاٹ کی۔ بہرحال صرف ہندوستانی شہریت رکھنے والوں کو یہ اراضی حاصل ہوگی۔ قبل ازیں کلکٹر نے ان کے لیے مفت غذا، پانی اور قیام کی جگہ کا انتظام کیا تھا۔

فی الحال یہ پناہ گزیں رین بسیرا میں مقیم ہیں۔ ضلع انتظامیہ نے اندرا رسوئی میں ان کے لیے طعام کے انتظامات کیے ہیں۔ تمام 50 خاندان فی الحال رین بسیرا میں مقیم ہیں۔ اربن امپرومنٹ ٹرسٹ (یو آئی ٹی) کی جانب سے مولساگر میں اراضی مختص کیے جانے کے بعد انہیں نئے مقام کو بھیجا جائے گا اور جھونپڑیاں بنائی جائیں گی۔

سٹی ڈیولپمنٹ ٹرسٹ کے سکریٹری جگدیش آشیا نے بتایا کہ کلکٹر ٹینا ڈابی کے حکم پر پاکستانی پناہ گزینوں کے لیے مقام کی نشاندہی کرلی گئی اورانہیں 7 دن میں وہاں بسا دیا جائے گا۔

ان کی زیرنگرانی ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے اور پاکستانی پناہ گزینوں کو بھی ان کے ساتھ شامل کیا جارہا ہے۔ موضع میں تقریباً 40 بیگھہ اراضی ان کے لیے مختص ہے۔