شمالی بھارت

اینکر انجنا اوم کشیپ کے مسلمانوں کے خلاف متنازعہ پروگرام پر مقدمہ درج کرنے عدالت کا حکم

سابق آئی پی ایس آفیسر امیتابھ ٹھاکر نے عدالت سے رجوع کرتے ہوئے الزام لگایا کہ یہ شو حقائق کو مسخ کرنے اور ایک مخصوص کمیونٹی کے خلاف نفرت پھیلانے کی دانستہ کوشش ہے۔

لکھنؤ: لکھنؤ کی عدالت نے یومِ آزادی کے موقع پر نشر ہونے والے ایک متنازع پروگرام کے سلسلے میں مشہور ٹی وی اینکر انجنا اوم کشیپ کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا ہے۔ عدالت نے کہا کہ اس پروگرام میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی بگاڑنے والے عناصر شامل تھے، اس لیے قانونی کارروائی ضروری ہے۔

متعلقہ خبریں
مثالی پڑوس، مثالی معاشرہ جماعت اسلامی ہند، راجندر نگر کا حقوق ہمسایہ ایکسپو
آزادی، وطن کے متوالوں کے لئے ایک عظیم کارنامہ، مانو میں یومِ آزادی تقریب، پروفیسر عین الحسن کا خطاب
کوہ مولا علی: کویتا کا عقیدت بھرا دورہ، خادمین کے مسائل اور ترقیاتی کاموں کی سست روی پر اظہار برہمی
فراست علی باقری نے ڈاکٹر راجندر پرساد کی 141ویں یومِ پیدائش پر انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا
فیوچر سٹی کے نام پر ریئل اسٹیٹ دھوکہ، HILT پالیسی کی منسوخی تک جدوجہد جاری رہے گی: بی آر ایس

یہ معاملہ 14 اگست کو آج تک چینل کے بلیک اینڈ وائٹ شو کے اُس ایپی سوڈ سے جڑا ہے جس کا عنوان تھا "بھارت وِبھاجن کا مقصد پورا کیوں نہیں ہوا؟”۔ پروگرام میں یہ سوال اٹھایا گیا کہ تقسیم کے وقت تمام مسلمان پاکستان کیوں نہیں گئے۔

سابق آئی پی ایس آفیسر امیتابھ ٹھاکر نے عدالت سے رجوع کرتے ہوئے الزام لگایا کہ یہ شو حقائق کو مسخ کرنے اور ایک مخصوص کمیونٹی کے خلاف نفرت پھیلانے کی دانستہ کوشش ہے۔

 ان کے مطابق شو میں پیش کیے گئے اعداد و شمار متضاد تھے، کہیں کہا گیا کہ 96 لاکھ مسلمان پاکستان گئے اور کہیں 72 لاکھ کا ذکر کیا گیا، جب کہ ہندوؤں کی ہجرت کے اعداد و شمار بھی مختلف انداز میں پیش کیے گئے۔

شکایت کنندہ کے مطابق یہ دانستہ بگاڑ تھا تاکہ عوام کے ذہنوں میں زہر گھولا جا سکے اور یہ ملک کی سیکولر بنیادوں کو چیلنج کرنے کے مترادف ہے۔

 ابتدا میں لکھنؤ پولیس نے ایف آئی آر درج کرنے سے انکار کر دیا تھا لیکن عدالت نے دلیل تسلیم کی کہ یہ مسلسل جرم ہے کیونکہ پروگرام آن لائن دیکھا جا سکتا ہے اور لکھنؤ میں بھی نشر ہوا، اس لیے یہاں کی عدالت کارروائی کرنے کی مجاز ہے۔

مقدمے میں بھارتیہ نیائے سنہیتا کی دفعات 196 (مذہبی دشمنی کو فروغ دینا)، 197 (قومی یکجہتی کو نقصان پہنچانا) اور 353(2) (عوامی شرانگیزی) شامل کی گئی ہیں۔ عدالت نے انجنا اوم کشیپ کے خلاف شکایت درج کرنے کا حکم دیتے ہوئے امیتابھ ٹھاکر کے بیانات 30 ستمبر 2025 کو ریکارڈ کرنے کی ہدایت دی ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ یہ معاملہ قانونی کارروائی تک محدود رہے گا یا واقعی ایک بڑے میڈیا تنازع میں بدل جائے گا۔