شمالی بھارت

متھرا کی شاہی عیدگاہ اور سیوا سنتھان کے قرار کو منسوخ کرنے کی درخواست عدالت میں داخل

درخواست میں عدالت سے استدعاکی گئی ہے کہ سال 1968 میں شری کرشن جنم بھومی ٹرسٹ کی زمین کے حوالے سے شری کرشن جنم استھان سیوا سنتھان اور شاہی عیدگاہ کے درمیان جو قرار ہوا تھا اس کو کالعدم قرار دیا جائے۔

متھرا: شاہی عیدگاہ و شری کرشن جنم استھان سیوا سنگھ کے درمیان 1968 میں زمین کے تعلق سے ہوئے قرار کو منسوخ کرنے کے لئے ضلع متھرا کے سول جج(سینئر ڈویژن) کی عدالت میں نئی عرضی داخل کی گئی ہے۔

متعلقہ خبریں
400 نشستیں ملنے پر کاشی اور متھرا میں عالیشان مندر بنائیں گے: گری راج سنگھ
عبادت گاہوں سے متعلق عدالتوں کے فیصلے اور حکومت کا رویہ تشویشناک : امیر شریعت
متھرا کے شاہی عیدگاہ مسجد کامپلکس کے سروے پر روک برقرار
متھرا شاہی عیدگاہ سروے، الٰہ آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ محفوظ
ہیما مالنی نے 7ہزار بچوں کیلئے رسوئی کا آغاز کیا

ضلعی سرکاری وکیل(سول) سنجے گوڑ نے بتایا کہ یہ نئی عرضی شری کرشنا جنم بھومی ٹرسٹ کی جانب سے جمعہ کو داخل کی گئی ہے۔ جس میں شری کرشنا جنم استھان سیوا سنتھان کو بھی فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست میں عدالت سے استدعاکی گئی ہے کہ سال 1968 میں شری کرشن جنم بھومی ٹرسٹ کی زمین کے حوالے سے شری کرشن جنم استھان سیوا سنتھان اور شاہی عیدگاہ کے درمیان جو قرار ہوا تھا اس کو کالعدم قرار دیا جائے۔

انہوں نے بتایا کہ شری کرشن جنم استھان سیوا سنتھان ایک سوسائٹی ہے جسے جنم بھومی ٹرسٹ نے وہاں یومیہ ہونے والے امور کی دیکھ بھال کے لئے بنایا تھا۔

عرضی گزار کے وکیل مہیش چندرا چترویدی نے بتایا کہ عرضی میں اس بات کی درخواست کی گئی ہے بھگوان بالا کرشنا دیشا دیواور شری کرشنا جنم بھومی ٹرسٹ کٹرا کیشو دیو میں واقع 13.37ایکڑ زمیں کے مالک ہیں۔انہوں نے کہا کہ عرضی میں عدالت سے اس بات کاآرڈر دینے کی بھی درخواست کی گئی ہے کہ ’ سال 1968 کا قرارعرضی گزاروں کو محیط نہیں تھا۔

وکیل نے بتایا کہ عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ وہ مدعین کے حق میں فرمان جاری کرے اور پہلے مدعاعلیہ کو ہدایت دے کہ وہ وہ مبینہ غیر قانونی تعمیرات کو ہٹائے جو کہ کیشو دیو مندر کی زمین پر بنائی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ عرضی میں اس بات کی بھی درخواست کی گئی ہے وہ آرڈر دے کہ شری کرنشان جنم استھان سیوا سنتھان ، اس کے ملازمین، اس کے وابستگان ، اس کے وکیل اور ہر وہ شخص جو اس کے تحت کام کرتا ہے تما لوگ کیشودیو مندر کی 13.37ایکڑ زمین پر داخل نہ ہوں۔

مہیش چندرا چترویدی نے بتایا کہ یہ عرضی جنم بھومی ٹرسٹ کے ٹرسٹی ونود کمار بندل نے بھگوان بالا کرشن کیشودیو وراجمان گربھ گرہ کے خادم کی حیثیت سے داخل کیا ہے۔وہی دوسرے ٹرسٹی اوم پرکاش سنگھ بھی اس معاملے میں دوسرے عرضی گزار ہیں۔

عرضی میں عیدگاہ ٹرسٹ کے مینیجنگ ٹرسٹی اور شری کرشنا جنم استھا سیوا سنتھان کو فریق بنایا گیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ سال1968 میں شری کرشنا جنم استھان سیوا سنتھان اور شاہی عیدگاہ کے درمیان قرار ہوا تھا جس کے مطابق 11.37ایکڑ زمیں جنم بھومی مندر کو دی گی تھی تھا جبکہ 2.37ایکڑ زمین کی ملکیت شاہی عیدگاہ کے حوالے کی گئی تھی۔