گائے کے گوبر سے بنے مکانات ایٹمی تابکاری سے بھی متاثر نہیں ہوتے۔ ایک جج کا دعویٰ
نئی دہلی: گجرات کی ایک عدالت نے مویشیوں کی غیرقانونی منتقلی پر ایک شخص کو سزائے عمر قید سناتے ہوئے ذبیحہ گاؤ پر کچھ دلچسپ تبصرے کیے ہیں۔
قانونی خبروں کی ویب سائٹ لائیو لا نے ضلع تاپی کے ڈسٹرکٹ جج کے حوالے سے بتایا کہ انھوں نے احکام صادر کرتے وقت کہا کہ اگر ذبیحہ گاؤ بند ہوجائے تو دنیا کے تمام مسائل حل ہوجائیں گے۔
سمیر ونود چندر ویاس نے یہ بھی کہا کہ سائنس نے یہ ثابت کردیا ہے کہ گائے کے گوبر سے بنے ہوئے مکانات ایٹمی تابکاری سے متاثر نہیں ہوتے۔ گاؤ موتر (گائے کا پیشاب) کئی ناقابل علاج بیماریوں کی دوا ہے۔ جج نے دعویٰ کیا کہ مذہب نے گائے سے ہی جنم لیا ہے۔
واضح رہے کہ جج کے دعووں کی کوئی سائنسی بنیاد نہیں ہے۔ بار اینڈ بنچ کی اطلاع کے مطابق نومبر میں صادر کردہ احکام میں اس امر پر بھی عدمِ اطمینان کا اظہار کیا گیا کہ گائیوں کے تحفظ سے متعلق باتوں پر عمل آوری نہیں کی جارہی ہے۔
جج نے کہا کہ گائے صرف ایک جانور نہیں بلکہ ایک ماں ہے۔ گائے 68 کروڑ مقدس مقامات اور 33 کروڑ دیوی دیوتاؤں کا زندہ سیارہ ہے۔ کائنات پر گائے کا احسان بیان سے باہر ہے۔ عدالت نے مختلف اشلوک کا حوالہ دیتے ہوئے مزید کہا کہ اگر گائیوں کو ناراض رکھا جائے تو پھر ہماری دولت اور جائیداد ختم ہوجاتی ہے۔
جج نے ذبیحہ گاؤ کو تبدیلی ئ آب و ہوا سے بھی جوڑا۔ انھوں نے کہا کہ دورِ حاضر کے مسائل کی وجہ چڑچڑا پن اور تند مزاجی ہے۔ اس کی واحد وجہ ذبیحہ گاؤ میں اضافہ ہے۔ اس پر مکمل امتناع عائد کیے جانے تک ساتوک تبدیلی ئ آب و ہوا کا مکمل اثر نہیں ہوسکتا۔
یہ کیس زائد از 16 گائیوں کی غیرقانونی منتقلی سے متعلق تھا، جس کی پاداش میں اس شخص کو گزشتہ سال اگست میں گرفتار کیا گیا تھا۔ اس شخص کو سزائے عمر قید کے ساتھ ساتھ 5 لاکھ روپئے کا جرمانہ بھی کیا گیا۔