حیدرآباد

کابینہ میں جگہ پانے کے سی آر، چندرا بابو نائیڈو کے چپل اٹھانے تیار تھے: ریونت ریڈی

چندرا بابو نائیڈو نے مسلسل 9ماہ تک کے سی آر کو ملاقات کیلئے وقت نہیں دیا تھا۔ اس بات کے لئے تملا ناگیشور راؤ، مانڈوا وینکٹیشور راؤ، بوجالہ گوپال کرشنا ریڈی، سومی ریڈی چندرا موہن ریڈی عینی شاہد ہیں۔

حیدرآباد: صدر ٹی پی سی سی اے ریونت ریڈی نے صدر بی آر ایس کے چندر شیکھر راؤ پر آندھرا ئی افراد کے پیسوں سے ٹی آر ایس تشکیل دینے کا سنسنی خیز الزام عائد کیا۔

متعلقہ خبریں
تلنگانہ تلی اتسو منانے کا فیصلہ، سونیا گاندھی کو مدعو کیا جائے گا
ووٹوں کی گنتی کے دوران پارٹی امیدوار چوکس رہیں۔ چیف منسٹر کی ہدایت
یوم تاسیس تلنگانہ تقاریب کو شاندار پیمانہ پر منعقد کیاجائے گا : چیف سکریٹری
پرامن سماج کی تشکیل کیلئے مہاتما بدھ کی تعلیمات ضروری: ریونت ریڈی
رام مندر سے متعلق کانگریس کے خلاف وزیراعظم کا بیان اشتعال انگیز : جیون ریڈی

آج یہاں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اُس وقت کے تلگودیشم قائدین بوچالہ گوپال کرشنا ریڈی کی جانب سے دئیے گئے ایک کروڑ روپے سے ٹی آر ایس کا قیام عمل میں لایا گیا تھا۔

 اسی رقم سے ٹی آ رایس کے فلیکسز اور رکنیت سازی مواد کی طباعت عمل میں لائی گئی تھی۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ وہ یہ الزام ہوا میں نہیں لگا رہے ہیں بلکہ اس بات کے کئی گواہ موجود ہیں۔

 انہوں نے کہا کہ ایک وقت تھا جب کابینہ میں جگہ حاصل کرنے کیلئے کے سی آر، چندرا بابو نائیڈو کے چپل اٹھانے کیلئے بھی تیار تھے۔ چندرا بابو نائیڈو نے مسلسل 9ماہ تک کے سی آر کو ملاقات کیلئے وقت نہیں دیا تھا۔ اس بات کے لئے تملا ناگیشور راؤ، مانڈوا وینکٹیشور راؤ، بوجالہ گوپال کرشنا ریڈی، سومی ریڈی چندرا موہن ریڈی عینی شاہد ہیں۔

انہوں نے کے سی آر سے جاننا چاہا کہ تلنگانہ کے خاطر استعفیٰ دینے کے اعلان کے بعد2009 میں دوبارہ چندرا بابو نائیڈو سے انتخابی مفاہمت کی کیا وجہ تھی؟ انہوں نے مزید ک ہا کہ جب چندرا بابو نائیڈو متحدہ آندھرا پردیش کے چیف منسٹر تھے اُس وقت ٹی ڈی پی کی پالیسی ساز ادارے ایچ آر ڈی کے، کے سی آر چیرمین تھے۔

اُس وقت پوچارم سرینواس ریڈی بطور وزیر اور جی سکھندر ریڈی اہم عہدے پر فائز تھے۔ ان تمام افراد نے مل کر چندرا بابو نائیڈو کی برقی پالیسی تیار کی تھی۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ اس لحاظ سے بشیر باغ فائرنگ واقعہ کیلئے کے سی آر، پوچارم سرینواس ریڈی اور جی سکھندر ریڈی بھی ذمہ دار ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اُس وقت، کے سیآر قانون ساز اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر بھی تھے۔ صدر ٹی پی سی سی نے کہا کہ2000 میں بشیر باغ فائرنگ کا واقعہ ہوا تھا اور 2007 میں وہ (ریونت ریڈی) تلگودیشم میں شامل ہوئے تھے۔

پھر کس طرح وہ اس واقعہ کے لئے ذمہ دار ٹھہرائے جاسکتے ہیں؟ اور کس طرح کے سی آر اس واقعہ کیلئے ذمہ دار نہیں ہے؟ اس پر بی آر ایس قائدین کو جواب دینے کی ضرورت ہے۔

a3w
a3w