کرور بھگدڑ سانحہ: اے آئی اے ڈی ایم کے اور پی ایم کے کا سی بی آئی تحقیقات کا مطالبہ
ای پی ایس نے برسرِ اقتدار ڈی ایم کے کی جانب سے اس واقعے کی تحقیقات کے لیے ریٹائرڈ جسٹس محترمہ ارونا جگدیشن کی سربراہی میں تشکیل دئیے گئے یک رکنی کمیشن پر سوال اٹھاتے ہوئے اسے محض دکھاوا قرار دیا۔
چنئی: تمل ناڈو کی اہم اپوزیشن جماعت اے آئی اے ڈی ایم کے اور اس کی سابق اتحادی پی ایم کے نے کرور میں ہوئی بھگدڑ کی سی بی آئی تفتیش کا مطالبہ کیا ہے۔ یہ سانحہ ٹی وی کے کے بانی اور اداکار-سیاستدان وجے کی سیاسی ریلی کے دوران پیش آیا، جس میں 41 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
ایک مشترکہ بیان میں اے آئی اے ڈی ایم کے کے جنرل سکریٹری ایڈاپّڈی کے پلانیسوامی (ای پی ایس) اور پی ایم کے کے صدر ڈاکٹر انبومنی رام داس نے کہا کہ صرف سی بی آئی کی جانچ ہی اس سانحے کی پوری حقیقت کو بے نقاب کر سکتی ہے اور متاثرین کو انصاف دلا سکتی ہے۔
ای پی ایس نے برسرِ اقتدار ڈی ایم کے کی جانب سے اس واقعے کی تحقیقات کے لیے ریٹائرڈ جسٹس محترمہ ارونا جگدیشن کی سربراہی میں تشکیل دئیے گئے یک رکنی کمیشن پر سوال اٹھاتے ہوئے اسے محض دکھاوا قرار دیا۔
انہوں نے تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ اور ڈی ایم کے کے صدر ایم کے اسٹالن کے ویڈیو پیغام پر بھی سخت تنقید کی، جس میں عوام سے تحمل سے کام لینے اور سوشل میڈیا پر اس سانحے سے متعلق بدنیتی پر مبنی تبصرے نہ کرنے کی اپیل کی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ وہ مسٹر اسٹالن کا یہ بناوٹی اور اسکرپٹیڈ ویڈیو دیکھ کر حیران رہ گئے۔
ریاستی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر مسٹر پلانیسوامی نے کہا کہ مسٹر اسٹالن کا ویڈیو پیغام شرمناک ہے، جو یہ ظاہر کرتا ہے کہ تمل ناڈو میں ایک کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ برسر اقتدار ہے۔