سڑک پر ظالم شوہر نے حاملہ بیوی پر پتھر سے حملہ کردیا ،کونڈاپور میں افسوسناک واقعہ
ابتدا میں دونوں میاں بیوی بسرت کے والدین کے ساتھ رہ رہے تھے، مگر خاندانی جھگڑوں کے باعث الگ رہنے لگے۔ اس وقت شبانہ دو ماہ کی حاملہ تھی۔ 29 مارچ کو شبانہ کو طبیعت خراب ہونے پر کنڈا پور کے "سیا لائف" اسپتال میں داخل کیا گیا، جہاں دو دن علاج کے بعد یکم اپریل کی رات کو اسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا۔

حیدرآباد: شہر کے کونڈا پور علاقہ میں ایک چونکا دینے والا واقعہ پیش آیا، جہاں ایک شخص نے اپنی حاملہ بیوی کو پتھر سے مار کر قتل کرنے کی کوشش کی۔ واقعہ شیرلنگم پلی کے حدود میں پیش آیا اور خاتون اس وقت نازک حالت میں اسپتال میں زندگی کی جنگ لڑ رہی ہے۔
پولیس کے مطابق، وقارآباد سے تعلق رکھنے والا 32 سالہ ایم ڈی بسرت شہر میں مزدوری کے سلسلے میں آ کر انٹیریئر کام کرتا تھا اور اپنی بیوی کے ساتھ حفیظ پیٹ کے آدتیہ نگر علاقے میں رہائش پذیر تھا۔ جنوری 2023 میں بسرت کی ملاقات سفر کے دوران کولکتہ کی رہنے والی 22 سالہ شبانہ پروین سے ہوئی۔ رفتہ رفتہ دونوں میں محبت پروان چڑھی اور اکتوبر 2024 میں شادی کر لی۔
ابتدا میں دونوں میاں بیوی بسرت کے والدین کے ساتھ رہ رہے تھے، مگر خاندانی جھگڑوں کے باعث الگ رہنے لگے۔ اس وقت شبانہ دو ماہ کی حاملہ تھی۔ 29 مارچ کو شبانہ کو طبیعت خراب ہونے پر کنڈا پور کے "سیا لائف” اسپتال میں داخل کیا گیا، جہاں دو دن علاج کے بعد یکم اپریل کی رات کو اسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا۔
اسپتال سے باہر آتے ہی دونوں میاں بیوی میں کسی بات پر جھگڑا ہوا، جس کے دوران بسرت نے اچانک اپنی بیوی پر حملہ کر دیا۔
بیچ سڑک پر ہونے والی اس لڑائی میں بسرت نے سڑک پر پڑے ایک بڑے پتھر سے شبانہ کے سر پر 10 سے زائد وار کیے، جس سے وہ شدید زخمی ہو کر بے ہوش ہو گئی۔ شوہر کو لگا کہ وہ مر چکی ہے، لہٰذا موقع سے فرار ہو گیا۔
واقعہ کو دیکھ کر مقامی لوگوں نے فوری طور پر پولیس کو اطلاع دی۔ گچی باؤلی پولیس نے موقع پر پہنچ کر شبانہ کو پہلے عثمانیہ اسپتال، بعد ازاں میاں پور کے ایک نجی اسپتال اور پھر نِمز اسپتال منتقل کیا۔ فی الحال شبانہ کوما میں ہے اور اس کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
گچی باؤلی پولیس نے شبانہ کے افراد خاندان کی شکایت پر بسرت کے خلاف مقدمہ درج کرتے ہوئے 3 اپریل کو اسے گرفتار کر کے عدالتی ریمانڈ پر بھیج دیا۔