مذہب
بھنگ اور افیم کی کھیتی
جو چیزیں جائز اور ناجائز دونوں مقصد کے لئے استعمال کی جاسکتی ہوں، ان کا حکم نیت پر موقوف ہے، اگر کاشت کرنے والے اور بیچنے والے کی نیت جائز ہو تو جائز ہے، اور اگر ناجائز مقصد اور نشہ کے لئے ہو تو ناجائز ہوگا ؛
سوال:- بعض نشہ آور چیزیں وہ ہیں، جن کی کھیتی کی جاتی ہے، جیسے بھانگ اور افیم کا استعمال نشہ کے لئے بھی ہوتا ہے اور دوا کے لئے بھی ، ایسی چیزوں کی کھیتی کا کیا حکم ہے ؟ (محمد یحییٰ، ملک پیٹ)
جواب:- جو چیزیں جائز اور ناجائز دونوں مقصد کے لئے استعمال کی جاسکتی ہوں، ان کا حکم نیت پر موقوف ہے، اگر کاشت کرنے والے اور بیچنے والے کی نیت جائز ہو تو جائز ہے، اور اگر ناجائز مقصد اور نشہ کے لئے ہو تو ناجائز ہوگا ؛
البتہ قرینہ بھی نیت کے قائم مقام ہوتا ہے ، اگر ایک شخص کے بارے میں معلوم ہو کہ وہ بھانگ کا نشہ کرتا ہے یا نشہ استعمال کرنے کی چیز کی کھیتی کرتا ہے اور بیچتا ہے تو یہ بھی گناہ ہوگا :
وبناء علیہ یکون تاجر المخدرات والمھرب والناقل وکل من ساعد فی تعاطیھا آثما اثما عظیما ومرتکباً حراماً ومنکراً شدیداً ۔ (الفقہ الاسلامی وادلتہ : ۷؍۵۵۱۸)