سائبر مجرموں کا نیا حربہ: "لکی ڈرا” کے نام پر لاکھوں روپے کی دھوکہ دہی
چونکہ کئی ویب سائٹس تیسرے فریق کی کمپنیوں کے ذریعہ صارفین کی معلومات کا نظم سنبھالتی ہیں، اس لیے مجرم آسانی سے جان لیتے ہیں کہ کس نے، کب، کہاں سے اور کیا خریدا ہے، اور یہ معلومات ان کے مجرمانہ مقاصد کے لیے استعمال کی جا رہی ہیں۔

حیدرآباد: تلنگانہ میں ان دنوں آن لائن شاپنگ کے بڑھتے رجحان کے ساتھ ہی سائبر مجرم بھی نت نئے طریقوں سے عوام کو دھوکہ دینے میں لگے ہوئے ہیں۔ اب انہوں نے سرکردہ ای-کامرس کمپنیوں کے نام پر "لکی ڈرا” اور "اسکریچ کارڈ” کے بہانے لوگوں سے لاکھوں روپے لوٹنے کا نیا دھندہ شروع کر دیا ہے۔
ان مجرموں کا دعویٰ ہوتا ہے کہ اگر آپ ان کی ہدایات پر عمل کریں تو آپ کا نام لکی ڈرا میں آ جائے گا اور آپ کو نقد رقم، کار یا غیر ملکی سیاحت کا موقع ملے گا۔ کچھ دنوں سے اس طرح کے فراڈ معاملات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
سائبر مجرم ای-کامرس صارفین کا ڈیٹا حاصل کر کے انہیں دھوکہ دہی کا نشانہ بنا رہے ہیں۔
چونکہ کئی ویب سائٹس تیسرے فریق کی کمپنیوں کے ذریعہ صارفین کی معلومات کا نظم سنبھالتی ہیں، اس لیے مجرم آسانی سے جان لیتے ہیں کہ کس نے، کب، کہاں سے اور کیا خریدا ہے، اور یہ معلومات ان کے مجرمانہ مقاصد کے لیے استعمال کی جا رہی ہیں۔
عوام کے لیے احتیاطی تدابیر:
ای-کامرس کمپنیاں کبھی بھی اوٹی پی کے ذریعہ انعامات، اسکریچ کارڈس یا تحفے نہیں دیتیں ، اور نہ ہی فون کالس یا ذاتی پیغامات بھیجتی ہیں۔
اگر کسی انجانے نمبر سے واٹس ایپ پر کوئی لنک کلک کرنے کو کہا جائے تو اس پر ہرگز بھروسہ نہ کریں۔اگر کہا جائے کہ انعام جیتنے کے لیے پہلے سے رقم ادا کریں، تو یہ سمجھ لیں کہ یہ فراڈ ہے۔صرف سرکاری و مصدقہ ویب سائٹس پر ہی آن لائن خریداری کریں۔ سوشل میڈیا پر موجود پرکشش لنکس یا آفرز سے بچیں۔
اگر آپ کسی دھوکہ دہی کا شکار ہو جائیں تو فوری طور پر 1930 ٹول فری نمبر پر کال کریں اور مقامی پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کروائیں۔