مذہب

یوم رحمت للعالمین: نبی پاکؐ کی سیرت اور ملتِ اسلامیہ کے مسائل پر مولانا محب اللہ ندوی کا خطاب

مولانا ندوی نے اپنی تقریر میں نبی پاک کی زندگی کے مختلف پہلوؤں کا ذکر کیا اور کہا کہ نبی کریم کی تعلیمات انسانیت کے لیے مشعل راہ ہیں۔

حیدرآباد: رکن پارلیمنٹ مولانا محب اللہ ندوی نے پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقدہ ایک تقریب میں نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سیرت اور ملت اسلامیہ کے مسائل پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔ اس تقریب میں مختلف مکاتب فکر کے لوگوں نے شرکت کی، جس سے اتحاد کا پیغام واضح ہوا۔

متعلقہ خبریں
17 / ستمبر کے دن سیاسی جلسوں پر پابندی: تلنگانہ گورنمنٹ
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت کے 1500 برس مکمل، تنظیم فوکس حیدرآباد کی جانب سے تحریری مقابلے کا اعلان
میلاد النبی صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم کی برکتیں: مولانا سید صغیر احمد نقشبندی قادری
ختم نبوت پر ایمان کا عملی تقاضہ اور ہندوستانی مسلمان: صاحبزادہ الحاج ذبیح اللہ حسینی کا بیان
پرانے شہر میں پولیس کا فلیگ مارچ

مولانا ندوی نے اپنی تقریر میں نبی پاک کی زندگی کے مختلف پہلوؤں کا ذکر کیا اور کہا کہ نبی کریم کی تعلیمات انسانیت کے لیے مشعل راہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ "آج کے دور میں ہمیں نبی پاک کی سیرت کو اپنے کردار کا حصہ بنانا ہوگا، تاکہ ہم ایک مثالی معاشرے کی تشکیل کر سکیں۔”

تقریر کے دوران مولانا نے حضرت ابراہیم علیہ السلام کی دعا کا ذکر کیا، جس میں اللہ تعالیٰ نے اپنی نعمتوں کے ذریعے نبی پاک کو ہماری رہنمائی کے لیے بھیجا۔ انہوں نے نبی کی صداقت، امانتداری اور احسان کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ "یہ صفات آج بھی ہماری زندگیوں میں اہم ہیں، اور ہمیں ان کی پیروی کرنی چاہیے۔”

انہوں نے ہندوستان میں مسلمانوں کے حقوق کے تحفظ اور مظلوموں کے لیے آواز اٹھانے کی ضرورت پر زور دیا۔ مولانا نے کہا کہ "ہمیں اپنے حقوق کے لیے متحد ہونا ہوگا اور اپنے دین کی بنیاد پر اپنی زندگیوں کو ڈھالنا ہوگا۔” ان کا کہنا تھا کہ "مسلمانوں کو اس بات کا ادراک کرنا ہوگا کہ ان کی طاقت اتحاد میں ہے، اور ہمیں اپنے مسائل کا حل باہمی تعاون سے تلاش کرنا ہوگا۔”

مولانا ندوی نے نوجوان نسل کو خاص طور پر مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ "آج کی دنیا میں علم اور تعلیم کی اہمیت کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔ ہمیں اپنے بچوں کو صحیح علم دینا ہوگا تاکہ وہ اپنے حقوق کے لیے باخبر رہ سکیں۔”

انہوں نے اس موقع پر حیدرآباد کے مسلمانوں سے اپیل کی کہ وہ اپنی ذمہ داریوں کو سمجھیں اور حق کے لیے کھڑے ہوں۔ "ہمیں صبر اور استقامت کی مثالیں قائم کرنی ہوں گی، اور اللہ پر یقین رکھنا ہوگا کہ وہی ہمارا حقیقی مددگار ہے۔”

تقریب کے اختتام پر مولانا نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ ہمیں اپنے نبی کی تعلیمات پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور ہمیں اپنے دین کے لیے متحد رکھے۔ یہ تقریب مسلمانوں کے لیے ایک نیا عزم اور حوصلہ دینے کا موقع ثابت ہوئی، جس نے اتحاد اور یکجہتی کا پیغام دیا۔

a3w
a3w