ایشیاء

بنگلہ دیش میں احتجاجی مظاہرے، اموات کی تعداد 201 تک پہنچ گئی (ویڈیو)

بنگلہ دیش میں سرکاری ملازمتوں میں خصوصی کوٹے کے خلاف جاری احتجاجی مظاہروں میں ہلاکتوں کی تعداد 201 تک پہنچ گئی ہے۔

ڈھاکہ: بنگلہ دیش میں سرکاری ملازمتوں میں خصوصی کوٹے کے خلاف جاری احتجاجی مظاہروں میں ہلاکتوں کی تعداد 201 تک پہنچ گئی ہے۔

متعلقہ خبریں
ہندوستان نے بنگلہ دیش کے خلاف دوسرا ونڈے جیت لیا
کرناٹک میں مسلمانوں کو 4 فیصد کوٹہ بحال کرنے کانگریس کا اعلان

مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق ملک بھر میں 19 جولائی سے سرکاری اوقاتِ کار خارج، کرفیو نافذ ہے۔ پُر تشدد واقعات پر قابو کی خاطر شہروں اور گلیوں بازاروں فوجی بھی گشت کرتے دِکھائی دے رہے ہیں۔

ڈھاکہ میڈیکل کالج اور ہسپتال کی اہلکار ‘باچو میا ‘ نے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ مظاہروں میں مزید 3 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

ڈھاکہ کے علاوہ ساوار میں بھی ایک شخص ہلاک ہو گیا ہے۔

واضح رہے کہ جنگ آزادی میں شریک کنبوں کے افراد کے لئے سرکاری ملازمتوں میں مختص کوٹے کو بحال رکھے جانے کے بعد سے ملک میں جاری احتجاجی مظاہروں میں اموات کی تعداد 201 تک پہنچ گئی ہے۔

حالیہ 8 دنوں میں 1400 افراد کو اور مظاہروں کے آغاز سے اب تک 4 ہزار 500 سے زائد افراد کو حراست میں لیا جا چکا ہے۔

حراست میں لئے گئے افراد کی اکثریت کا تعلق مرکزی حزب اختلاف ‘بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی’ اور ‘بنگلہ دیش جماعتِ اسلامی پارٹی’ سے ہے۔

a3w
a3w