حیدرآباد

جھیلوں کی اراضی پر تعمیرات کی اجازت دینے والے عہدیداروں کے خلاف کاروائی کا فیصلہ

حیدرآباد ڈیزاسٹر رسپانس اینڈ ایسٹس مانیٹرنگ اینڈ پروٹیکشن ایجنسی (حائیڈرا) نے ان عہدیداروں کیخلاف فوجداری مقدمات درج کرنے کا فیصلہ کیا ہے جنہوں نے جھیلوں کے فل ٹینک لیول (FTL) میں عمارتیں تعمیر کرنے کی اجازت دی تھی۔

حیدرآباد: حیدرآباد ڈیزاسٹر رسپانس اینڈ ایسٹس مانیٹرنگ اینڈ پروٹیکشن ایجنسی (حائیڈرا) نے ان عہدیداروں کیخلاف فوجداری مقدمات درج کرنے کا فیصلہ کیا ہے جنہوں نے جھیلوں کے فل ٹینک لیول (FTL) میں عمارتیں تعمیر کرنے کی اجازت دی تھی۔

متعلقہ خبریں
سکریٹریٹ مساجد کا افتتاح سکریٹریٹ کیساتھ کیوں نہیں؟ محمد مشتاق ملک
آئندہ ہفتہ500روپے میں گیس سلنڈر اور مفت برقی سربراہی اسکیمات متعارف کرانے پر غور
ریونت ریڈی کا دورہ امریکہ متوقع
سرکاری نظریات سے متاثر بی آر ایس ارکان مقننہ کانگریس میں شامل : ریونت ریڈی
چیف منسٹر نے الوال میں ایلی ویٹیڈ کار یڈور پروجیکٹ کا سنگ بنیادرکھا

ہائیڈرانے فل ٹینک لیول (FTL) میں عمارتیں تعمیر کرنے کی اجازت دینے کے خلاف سائبرآباد پولس کمشنر سے چھ اہلکاروں کے خلاف مجرمانہ کیس درج کرنے کا مطالبہ کیا۔

ان عہدیداروں میں باچوپلی تحصیلدار، جی ایچ ایم سی چندا نگر کے ڈپٹی کمشنر، ایچ ایم ڈی اے کے اسسٹنٹ پلاننگ آفیسر اور نظام پیٹ میونسپل کمشنر ہیں قابل ذکر ہیں۔

حائیڈرا نے حال ہی میں باچوپلی میں غیر قانونی طور پر تعمیر کی گئی تین عمارتوں کو مسمار کردیا تھا۔ حکام پر الزام ہے کہ ان عمارتوں کے بارے میں مقامی لوگوں کی طرف سے متعدد شکایات موصول ہونے کے باوجود انہوں نے ان پر توجہ نہیں دی۔

حائیڈرا کے افسران کو پتہ چلا کہ ثبوت کے ساتھ شکایات کو نظر انداز کر دیا گیا ہے۔

a3w
a3w