دہلی ہائیکورٹ نے سسوڈیا کی درخواست ضمانت مسترد کردی
جسٹس دنیش کمار شرما کی سنگل بنچ نے عام آدمی پارٹی (اے اے پی) لیڈر کی عرضی کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ عرضی گزار ایک بااثر شخص ہے اور ضمانت ملنے کے بعد گواہوں کو متاثر کرسکتا ہے۔
نئی دہلی: دہلی ہائی کورٹ نے قومی راجدھانی کی شراب پالیسی-2021-22 (جسے بعد میں منسوخ کر دیا گیا تھا)میں مبینہ بے ضابطگیوں کے سلسلے میں مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کی طرف سے درج کی گئی ایف آئی آر کے معاملے میں دہلی کے سابق نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا کی ضمانت کی عرضی منگل کے روز مسترد کر دی ۔
جسٹس دنیش کمار شرما کی سنگل بنچ نے عام آدمی پارٹی (اے اے پی) لیڈر کی عرضی کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ عرضی گزار ایک بااثر شخص ہے اور ضمانت ملنے کے بعد گواہوں کو متاثر کرسکتا ہے۔ اس وجہ سے اسے ضمانت نہیں دی جا سکتی۔
راوس ایونیو میں واقع ایم کے ناگپال کی خصوصی عدالت نے 31 مارچ کو سسودیا کو ضمانت دینے سے انکار کر دیا تھا۔ اس کے بعد انہوں نے دہلی ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔
خصوصی عدالت نے 28 اپریل کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے ذریعہ منی لانڈرنگ سے متعلق ایف آئی آر میں سسودیا کی ضمانت کی درخواست مسترد کردی تھی۔
مسٹر سسودیا کو سی بی آئی نے طویل پوچھ گچھ کے بعد 26 فروری 2023 کو گرفتار کیا تھا۔ وہ فی الحال ای ڈی اور سی بی آئی کے ذریعہ درج کیس میں عدالتی تحویل میں تہاڑ جیل میں قید ہیں۔
مسٹر سسودیا سے سی بی آئی کیس میں عدالتی حراست کے دوران ای ڈی نے پوچھ گچھ کی تھی اور 9 مارچ کو گرفتار کیا تھا۔ بعد میں خصوصی عدالت نے ای ڈی کی عرضی پر مسٹر سسودیا کو اپنی تحویل میں بھیج دیا تھا۔
ای ڈی کی حراست ختم ہونے کے بعد انہیں اس معاملے میں عدالتی حراست میں بھی بھیجا گیا تھا۔سی بی آئی نے 17 اکتوبر 2022 کو سسودیا سے پوچھ گچھ کی تھی۔ سی بی آئی نے 17 اگست 2022 کو سسودیا اور 14 دیگر لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی تھی۔