بھارت

نوٹ بندی: راہول گاندھی کو معافی مانگنی چاہئے: بی جے پی

بی جے پی کے سینئر لیڈر اور سابق مرکزی وزیر روی شنکر پرساد نے پارٹی کے مرکزی دفتر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ سپریم کورٹ کا آج بہت اہم فیصلہ آیا ہے۔

نئی دہلی: بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے نومبر 2016 میں نوٹوں پر پابندی لگانے کے مرکزی حکومت کے فیصلے پر سپریم کورٹ کے فیصلے پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے آج کہا کہ اس فیصلے سے دہشت گردی کی کمر ٹوٹ گئی، بلیک مارکیٹنگ اور ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ ہوا اور ٹیکس کی آمدنی میں اضافہ ہوا۔

متعلقہ خبریں
بنڈی سنجے کو پارٹی کی صدارت سے نہیں ہٹایا جائے گا: کشن ریڈی
گوالیار کی شاہی ریاست نے انگریزوں کی حمایت کی تھی:پون کھیڑا
نیتی آیوگ کی میٹنگ میں 8 چیف منسٹرس کی غیر حاضری بدقسمتی: بی جے پی
ٹاملناڈو ٹرین حادثہ، مرکز پر راہول گاندھی کی تنقید
اتم کمار ریڈی سے راہول گاندھی کا اظہار تعزیت

اس سلسلے میں حکومت پر جھوٹے الزامات لگانے کی پاداش میں کانگریس کے لیڈر راہل گاندھی کو ملک سے معافی مانگنی چاہیے۔

بی جے پی کے سینئر لیڈر اور سابق مرکزی وزیر روی شنکر پرساد نے پارٹی کے مرکزی دفتر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ سپریم کورٹ کا آج بہت اہم فیصلہ آیا ہے۔

عدالت نے 2016 میں 500 اور 1000 روپے کے نوٹوں کو ختم کرنے کے مودی حکومت کے تاریخی فیصلے کی قانونی حیثیت کو چیلنج کرنے والی تمام درخواستوں کو خارج کر دیا ہے۔

مسٹر پرساد نے کہا کہ دہشت گردی کی مالی معاونت، جعلی کرنسی اور منی لانڈرنگ جیسے کاموں کو روکنے کے لیے نوٹ بندی کی پالیسی لائی گئی تھی۔ نوٹ بندی نے دہشت گردی کی ریڑھ کی ہڈی کو توڑنے میں اہم کردار ادا کیا اور غریبوں کے لیے اسکیموں میں بدعنوانی کو روکنے میں بھی کارگر ثابت ہوا۔

یہ فیصلہ ملک کے مفاد میں کیا گیا تھا اور آج عدالت نے اس فیصلہ کو درست پایا ہے۔ جبکہ کانگریس نے اس معاملے پر کافی ہنگامہ کھڑا کر دیا تھا۔

بی جے پی کے لیڈر نے کہا کہ عدالت نے نوٹ بندی پر فیصلے کے پورے عمل کے بارے میں تفصیلات مانگی تھی اور آج کے اکثریتی فیصلے سے ثابت ہوتا ہے کہ سپریم کورٹ نے فیصلے کے عمل کو صحیح سمجھا ہے۔

صرف ایک جسٹس ناگارتنا نے مختلف رائے دی ہے لیکن انہوں نے حکومت کی پالیسی اور مقصد کو درست قرار دیا ہے۔ ان کا خیال ہے کہ یہ آر بی آئی ایکٹ کے سیکشن 26(2) کے تحت نہیں بلکہ ایک علیحدہ قانون سازی کے ذریعہ کیا جانا چاہئے تھا۔

انہوں نے کہا کہ نوٹ بندی کے بعد ہندوستان نے ڈیجیٹل ادائیگیوں اور مالیاتی ٹکنالوجی کے معاملے میں بھی دنیا میں ایک اہم مقام حاصل کیا ہے۔

اکتوبر 2022 میں 12 لاکھ کروڑ روپے کے 730 کروڑ ڈیجیٹل لین دین ریکارڈ کیے گئے۔ انہوں نے کہا کہ 18۔2017 میں انکم ٹیکس میں 20 فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا اور 2.38 لاکھ جعلی کمپنیاں پکڑی گئیں۔

غیر رسمی معیشت کا حصہ 52 فیصد سے گھٹ کر 20 فیصد رہ گیا ہے۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ جموں و کشمیر میں پتھراؤ بند ہو گیا۔ دہشت گردی کی کمر ٹوٹ چکی ہے۔ نوٹ بندی دراصل دہشت گردی کی مالی معاونت کے لیے سب سے بڑا دھچکا ثابت ہوئی۔