گجرات: جین برادری کے ڈائمنڈ مرچنٹ کی 9 سالہ بیٹی نے دنیا ترک کردی
دیوانشی اب تمام مادی آسائشوں اور دنیاوی عیش و عشرت سے پرہیز کرے گی۔ وہ 'دیکشا' لینے کے بعد ان تمام مادی آسائشوں سے پرہیز کرے گی جو اس کا خاندان اسے فراہم کر سکتا تھا۔
نئی دہلی: ایک غیر معمولی واقعہ میں گجرات کے ایک دولت مند ہیروں کے تاجر کی 9 سالہ بیٹی نے مادی آسائشوں کو ترک کر کے راہبیت اختیار کر لی ہے۔
ڈائمنڈ مرچنٹ دھنیش اور امی سنگھوی کی سب سے بڑی بیٹی 9 سالہ دیوانشی نے سورت کے ویسو علاقے میں ایک مقام پر جین گرو آچاریہ وجے کیرتیاشوری اور دیگر سینکڑوں لوگوں کی موجودگی میں ‘دیکشا’ لی اور دنیا ترک کرنے کا اعلان کرتے ہوئے راہبہ بن گئی۔
اس کے والد سنگھوی اینڈ سنس کے مالک ہیں۔ سنگھوی اینڈ سنس سورت میں تقریباً تین دہائیوں پرانی ڈائمنڈ پالش اینڈ ایکسپورٹ کمپنی بتائی جاتی ہے۔
دیوانشی اب تمام مادی آسائشوں اور دنیاوی عیش و عشرت سے پرہیز کرے گی۔ وہ ‘دیکشا’ لینے کے بعد ان تمام مادی آسائشوں سے پرہیز کرے گی جو اس کا خاندان اسے فراہم کر سکتا تھا۔
سنگھوی خاندان کے دوست نیرو شاہ کے مطابق، دیوانشی بہت چھوٹی عمر سے ہی روحانی زندگی کی طرف مائل رہی ہے اور باضابطہ طور پر راہب بننے سے پہلے وہ دوسرے جین راہبوں کے ساتھ تقریباً 700 کلومیٹر پیدل سفر کرچکی ہے جبکہ اس کی عمر ابھی صرف 9 سال ہے۔
وہ پانچ زبانوں پر عبور اور دیگر مہارتیں بھی رکھتی ہے۔
دیکشا کی تقریب گزشتہ ہفتہ کو شروع ہوئی تھی اور دیوانشی کے ‘دیکشا’ لینے سے ایک دن قبل شہر میں دھوم دھام سے ایک مذہبی جلوس بھی نکالا گیا۔
اس خبر نے جین برادری میں کافی ہلچل پیدا کر دی ہے۔ خاص طور پر ہیروں کے تاجروں میں فکرمندی دیکھی جارہی ہے جن کے بیلجیم کے ساتھ قریبی کاروباری روابط ہیں۔
بیلجیم، بچوں کے حقوق کے سلسلہ میں اس معاملہ پر تشویش کا اظہار کرتا ہے تو جین برادری کے ڈائمنڈ مرچنٹس کی پریشانی میں اضافہ ہوسکتا ہے۔