حیدرآباد

ڈیجیٹل اریسٹ کی دھمکیوں سے خوف زدہ نہ ہوں، عوام فون کالس پر رقومات منتقل نہ کریں: سائبرکرائم پولیس

پولیس، سائبرکاپس، ای ڈی، سی بی آئی، آر بی آئی، کسٹمس عہدیدار، ججس، نارکو ٹیکس شعبہ، بی ایس این ایل یا ٹرائی کبھی بھی ویڈیو یا اسکائی کالس نہیں کرتے۔ سائبر مجرمین ڈرگس، منی لانڈرنگ، غیر قانونی لین دین اور دیگر کے نام پر ویڈیو کالس کے ذریعہ معصوم افراد کو خوف زدہ کرتے ہیں۔

حیدرآباد: سٹی سائبرکرائم پولیس کے حکام نے واضح کہا کہ ملک میں کہیں بھی ڈیجیٹل اریسٹ کاعمل نہیں کیا جارہا ہے۔ انہوں نے عوام پر زور دیا کہ وہ ڈیجیٹل اریسٹ (قید) کی دھمکیوں سے خوف زدہ نہ ہوں۔ انہوں نے اس بات کی بھی وضاحت کی کہ کوئی سرکاری محکمہ یا ایجنسی ویڈیو کال یا اسکائی کال نہیں کرتی ہے۔

متعلقہ خبریں
دھارواڑ میں ہندو کارکن مسلمان کی دکان میں گھس پڑے

 ان عہدیداروں نے دعویٰ کیا کہ حالیہ دنوں کے دوران نہ صرف حیدرآباد بلکہ پورے ملک میں ڈیجیٹل اریسٹ کی دھمکیوں کے واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ ان حکام نے کہا کہ سائبر مجرمین ڈیجیٹل اریسٹ طریقہ اختیار کرتے ہوئے عوام کو خوف زدہ کررہے ہیں اور عوام کو ان مجرمین کے ہتھکنڈوں کا شکار نہیں ہونا چاہئے۔

 پولیس، سائبرکاپس، ای ڈی، سی بی آئی، آر بی آئی، کسٹمس عہدیدار، ججس، نارکو ٹیکس شعبہ، بی ایس این ایل یا ٹرائی کبھی بھی ویڈیو یا اسکائی کالس نہیں کرتے۔ سائبر مجرمین ڈرگس، منی لانڈرنگ، غیر قانونی لین دین اور دیگر کے نام پر ویڈیو کالس کے ذریعہ معصوم افراد کو خوف زدہ کرتے ہیں۔

اس طرح کے کالس سے عوام کو خوف زدہ نہیں ہونا چاہئے لیکن عوام کو فوری طورپر1930 پر فون  یا واٹس ایپ نمبر 8712665171 پر شکایت کرنا چاہئے۔ سائبر کرائم پولیس کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ چند گینگس، مختلف طریقوں سے عوام کو پریشان اور خوف زدہ کرناچاہتے ہیں۔

 یہ عناصر، پولیس اور دیگر ایجنسیوں کا نام لے کر عوام کو ڈیجیٹل اریسٹ کے بارے میں دھمکا رہے ہیں۔ انہوں نے صاف طور پر کہا کہ ڈیجیٹل اریسٹ کا کوئی عمل نہیں ہے اور سرکاری محکمہ یا ا یجنسی اس عمل کو اختیار نہیں کرتی ہے۔

 عوام کو ان حقائق سے واقف ہوناچاہئے اور ڈیجیٹل اریسٹ،اس طرح کی اور کوئی دھمکیوں پر عوام کو کسی اجنبی کو ادائیگی / رقم منتقل نہیں کرنا چاہئے۔