اصفہان میں ایرانی ڈیفینس فیکٹری پر ڈرون حملہ
ایرانی وزارت دفاع نے کوئی جانکاری نہیں دی کہ اسے اس حملہ کے لئے کس پر شبہ ہے۔ ملک کے شمل مغرب میں ایک ریفائنری (تیل صاف کرنے کا کارخانہ) میں آگ لگ گئی اور قریب میں 5.9 شدت کے زلزلہ میں 12افراد ہلاک ہوئے۔
دوبئی: بموں سے لیس ڈرونس نے کل رات وسطی شہر اصفہان میں ایران کی فوجی فیکٹری کو نشانہ بنایا۔ حکام نے اتوار کی صبح یہ بات بتائی۔ پلانٹ کو کچھ نقصان پہنچا۔ یہ حملہ ایسے وقت ہوا جب اسلامی جمہوریہ کو بڑھتی علاقائی اور بین الاقوامی کشیدگی نے اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے۔
ایرانی وزارت دفاع نے کوئی جانکاری نہیں دی کہ اسے اس حملہ کے لئے کس پر شبہ ہے۔ ملک کے شمل مغرب میں ایک ریفائنری (تیل صاف کرنے کا کارخانہ) میں آگ لگ گئی اور قریب میں 5.9 شدت کے زلزلہ میں 12افراد ہلاک ہوئے۔
تہران’مشتبہ اسرائیلی ڈرون حملوں کا نشانہ بنتا رہا ہے۔مشرق وسطیٰ میں حریف ممالک کے ساتھ اس کی درپردہ جنگ جاری ہے جبکہ عالمی طاقتوں کے ساتھ اس کی نیوکلیئر معاملت ختم ہوچکی ہے۔اسی دوران پڑوسی ملک آذربائیجان کے ساتھ کشیدگی بڑھی ہوئی ہے۔
ایک بندوق بردار نے تہران میں آذربائیجان کے سفارتخانہ پر حملہ کرکے اس کے سیکیوریٹی چیف کو ہلاک اور دیگر2کو زخمی کردیا۔ ہفتہ کی رات11:30 بجے کے آس پاس ہونے والے اصفہان حملہ کی تفصیلات دستیاب نہیں۔
وزارتِ دفاع کے بیان میں کہاگیاکہ 3ڈرونس نے حملہ کیا جن میں 2کو کامیابی سے مارگرایاگیا۔ ایسا لگتا ہے کہ تیسرے ڈرون نے ڈیفینس فیکٹری کی چھت کو نقصان پہنچایا۔ ایک شخص زخمی ہوا۔
ایرانی سرکاری ٹی وی کے انگریزی چینل پریس ٹی وی نے معروف خمینی ایکسپریس وے کے قریب ڈرون کی موبائیل فون ویڈیوز دکھائیں۔ یہ ایکسپریس وے اصفہان سے شمال مغربی سمت جاتی ہے۔ یہ مقدس شہر قُم اور ایرانی دارالحکومت تہران جانے کے کئی راستوں میں ایک راستہ ہے۔
ایرانی دفاعی اور نیوکلیئر سائٹس کمرشیل جائیدادوں اور رہائشی کالونیوں میں گھرتی جارہی ہیں کیونکہ شہر پھیل رہے ہیں۔ وزارت دفاع نے مقام حملہ کو ایک ’ورکشاپ‘ بتایا ہے۔
تہران کے جنوب میں 350کلومیٹر دور واقع اصفہان میں امریکی ساختہ ایف14لڑاکا طیاروں کا اڈہ اور ایرانی نیوکلیئر فیول ریسرچ اینڈ پروڈکشن سنٹر واقع ہے۔