شمال مشرق

13 سالہ لڑکی کی اجتماعی عصمت ریزی وقتل، کون ہے ملزم بی جے پی لیڈر؟

ہائی وے پر لڑکی کی لاش ملنے کے بعد ابتدائی طور پر اس کی شناخت نہ ہوسکی جس کے بعد پولیس نے اسے مردہ خانے میں رکھوا دیا، بعد ازاں بچی کی والدہ نے لاش کی شناخت کی۔

نئی دہلی:اتراکھنڈ کے ہریدوار میں تین روز قبل لاپتہ ہونے والی 13 سالہ لڑکی کی لاش بہادرآباد علاقہ میں پتنجلی ریسرچ سینٹر کے قریب ہائی وے سے برآمد ہوئی ہے، جبکہ مقتول کی والدہ نے بی جے پی کے مقامی کارکن اور اس کے ساتھی پر الزام لگایا ہے۔

متعلقہ خبریں
توہینِ مذہب کا الزام، خیبرپختونخواہ میں مشتعل ہجوم کے ہاتھوں عالمِ دین قتل
رام بھی چیف منسٹر ریونت ریڈی کی کرسی نہیں بچا سکیں گے، ڈی اروند کا سنسنی خیز تبصرہ
سینئر بی جے پی قائد نندکشور یادو، بہار اسمبلی کے اسپیکر منتخب
سیاست میں دروازے، ہمیشہ بند نہیں ہوتے : بی جے پی قائد مودی
کالیشورم پروجیکٹ اسکام پر کانگریس کا دہرا موقف: ڈی کے ارونا

 اس کے ساتھ اجتماعی زیادتی اور قتل کا الزام ہے۔ پولیس نے چہارشنبہ کو یہاں بتایا کہ متوفی کی ماں کی شکایت کی بنیاد پر، شانترشاہ گاؤں کے سربراہ کے شوہر آدتیراج سینی اور اس کے ساتھی امیت سینی کے خلاف اجتماعی عصمت ریزی، قتل کے تحت مقدمہ درج کرکے معاملے کی تحقیقات شروع کردی گئی ہے۔ اور دوسرے حصے۔

پولیس سے موصولہ اطلاعات کے مطابق منگل کی صبح ہائی وے پر لڑکی کی لاش ملنے کے بعد ابتدائی طور پر اس کی شناخت نہ ہوسکی جس کے بعد پولیس نے اسے مردہ خانے میں رکھوا دیا، بعد ازاں بچی کی والدہ نے لاش کی شناخت کی۔

لڑکی کی ماں نے اپنی شکایت میں الزام لگایا کہ سینی اور اس کے ساتھی امیت نے اس کے ساتھ اجتماعی عصمت ریزی کرنے کے بعد اس کا قتل کیا ہے۔ ایف آئی آر کے مطابق امیت نے 13 سالہ لڑکی کو اپنے پیار کے جال میں پھنسایا تھا۔

شکایت میں خاتون نے کہا کہ 23 ​​جون کی شام کو اس کی بیٹی اچانک لاپتہ ہوگئی اور جب اس نے فون کیا تو امیت نے فون اٹھایا اور کہا کہ لڑکی اس کے ساتھ ہے۔ خاتون نے بتایا کہ کچھ دیر بعد ان کی بیٹی کا فون بند ہوگیا۔

خاتون کے مطابق جب لڑکی صبح تک واپس نہیں آئی تو اس نے گاؤں کے سینی سے رابطہ کیا کیونکہ امیت اس کے پاس رہتا ہے۔ خاتون کا کہنا تھا کہ سینی نے اس پر معاملہ پولیس کے پاس نہ لے جانے کے لیے دباؤ ڈالا اور ساتھ ہی نہ ماننے پر اس کے اہل خانہ کو قتل کرنے کی دھمکی بھی دی۔

شکایت کی بنیاد پر امیت سینی اور آدتیہ راج سینی کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 120B، 363، 366، 376A، 376D، 302، 506 اور 5G/6 POCSO ایکٹ کے تحت ہریدوار کے بہادر آباد پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ تحقیقات شروع کر دی گئی.

ہریدوار کے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس پرمیندر ڈوول کے مطابق معاملہ بہت سنگین ہے اور واقعہ کی غیر جانبداری سے تحقیقات کی جارہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ واقعے کو جلد منظر عام پر لانے کے لیے پولیس کی پانچ ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔

ملزم آدتیہ راج سینی ریاستی بی جے پی کے مقامی دیگر پسماندہ طبقات محاذ کا رکن تھا جس نے گزشتہ اسمبلی انتخابات میں بھی ٹکٹ کا دعویٰ کیا تھا۔ اس دوران یہ واقعہ سامنے آنے کے بعد بی جے پی نے انہیں پارٹی سے باہر کا راستہ دکھا دیا ہے۔ ریاستی بی جے پی کے جنرل سکریٹری آدتیہ کوٹھاری نے اس سلسلے میں ایک خط جاری کیا اور سینی کی پارٹی کی بنیادی رکنیت ختم کردی ہے۔

اجتماعی عصمت ریزی اور قتل کے بعد بی جے پی نے آدتیہ راج سینی کو پارٹی سے نکال دیا ہے۔ آدتیہ راج سینی کو علاقے میں ایک ہندو لیڈر کے طور پر پہچانا جاتا ہے۔ تاہم ان کا نام کئی تنازعات سے بھی جڑا رہا ہے۔

اس وقت ان کی بیوی علاقے میں گاؤں کی سربراہ ہے اور آدتیہ راج سینی سربراہ کے تمام کام دیکھتی ہے۔ آدتیہ راج سینی پر بھی فائرنگ کا الزام ہے۔ اس الزام کے بعد آدتیہ راج سینی کو او بی سی مورچہ کے رکن کے عہدے سے بھی ہٹا دیا گیا ہے۔

a3w
a3w