حیدرآباد

نظام ہشتم آصف جاہ ثامن مکرم جاہ بہادر کے جلوس جنازہ کے لئے وسیع تر انتظامات

مکرم جاہ بہادر ہفتے کی شب ترکی کے شہر استنبول میں انتقال کر گئے تھے۔ وہ 89 برس کے تھے۔ وہ حیدرآباد کی سابقہ شاہی ریاست کے وارث اور ریاست حیدرآباد کے آخری حکمران نظام میر عثمان علی خان کے پوتے تھے۔

حیدرآباد: حیدرآباد کے آٹھویں اور آخری نظام والا شان نواب میر برکت علی خان مکرم جاہ بہادر کی نماز جنازہ اور تدفین کے انتظامات مکمل کرلئے گئے ہیں۔

متعلقہ خبریں
مکہ مسجد بم دھماکہ کے 16 سال مکمل، مہلوکین کے ورثاء انصاف سے محروم
چارمینار کے اطراف کاماحول غمگین۔ سیاہ پرچم لہرائے گئے

مکرم جاہ بہادر ہفتے کی شب ترکی کے شہر استنبول میں انتقال کر گئے تھے۔ وہ 89 برس کے تھے۔ وہ حیدرآباد کی سابقہ شاہی ریاست کے وارث اور ریاست حیدرآباد کے آخری حکمران نظام میر عثمان علی خان کے پوتے تھے۔

مکرم جاہ بہادر کی میت کو منگل کی شام ایک چارٹرڈ طیارہ کے ذریعے استنبول سے شہر کے شمس آباد ایئرپورٹ لایا گیا۔

بعد میں انہیں پولیس کی گاڑیوں اور ایمبولینس کے قافلے میں چارمینار کے قریب چومحلہ پیالیس منتقل کیا گیا تاکہ معززین شہر اور عوام ان کا آخری دیدار کرکے انہیں خراج عقیدت پیش کرسکیں۔

تلنگانہ کے وزیراعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ، ڈی جی پی تلنگانہ انجنی کمار، صدر مجلس اور رکن پارلیمنٹ حیدرآباد اسد الدین اویسی اور دیگر کئی لوگوں نے چومحلہ پیالیس کا دورہ کیا اور مکرم جاہ بہادر کا آخری دیدار کرتے ہوئے انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔ اس کے علاوہ انہوں نے شاہی خاندان کے ارکان سے بھی ملاقات کرکے انہیں پرسہ دیا اور تعزیت کا اظہار کیا۔

اسی دوران دنیا بھر سے نظام خاندان کے افراد جلوس جنازہ اور دیگر آخری رسومات میں شرکت کے لیے شہر پہنچ چکے ہیں۔

چہارشنبہ کے روز عام لوگوں کو چومحلہ پیالس جانے اور صبح 8 بجے سے دوپہر 1 بجے کے درمیان مکرم جاہ بہادر کا آخری دیدار کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔ جلوس جنازہ سہ پہر تقریباً 3.30 بجے چومحلہ پیالیس سے نکلے گا جہاں سے وہ سیدھے تاریخی مکہ مسجد پہنچے گا۔

نماز عصر کی ادائیگی کے بعد (شام تقریباً 5 بجے) مکرم جاہ بہادر کی نماز جنازہ ادا کی جائے گی اور احاطہ مکہ مسجد میں ہی واقع سلاطین آصفیہ کے مقبرے میں ان کے والد اور آخری حکمران نظام میر عثمان علی خان بہادر کے فرزند اکبر میر حمایت علی خان اعظم جاہ بہادر کی قبر کے پاس انہیں سپرد خاک کیا جائے گا۔

اسی دوران پولیس نے جلوس جنازہ اور تدفین کے سلسلہ میں مکہ مسجد کے ارد گرد کچھ ٹریفک پابندیاں عائد کی ہیں۔  جلوس جنازہ کے راستے اور مکہ مسجد میں ہجوم کو کنٹرول میں رکھنے کے لئے بھی مناسب انتظامات کئے گئے ہیں جبکہ اضافی پولیس فورس بھی تعینات کردی گئی ہے۔