دہلی

صدرجمہوریہ کے خطاب میں نہرو کا تذکرہ نہ کرنے پر اظہارِ برہمی

صدرجمہوریہ نے اپنے خطاب کا آغاز اپنے آپ کو ”ہندوستانی عوام کا پہلا خدمت گار“ قرار دیتے ہوئے کیا تھا۔ قوم کے نام ان کا پیام 15 اگست 1947ء کی صبح اخبارات میں شائع ہوا تھا اور اسی دن 14 وزرا نے حلف لیا تھا۔

نئی دہلی: صدر جمہوریہ دروپدی مرمو کے قوم سے خطاب میں جدوجہد ِ آزادی کی ممتاز شخصیتوں کے تذکرہ کے دوران جواہر لال نہرو کا تذکرہ نہ کئے جانے پر کانگریس نے آج سخت برہمی ظاہر کی اور الزام عائد کیا کہ یہ چیز ہندوستان کے پہلے وزیراعظم کو تاریخ سے مٹادینے کی مستقل مہم کا ایک حصہ ہے۔

متعلقہ خبریں
شادی کی پرائیوٹ تصویریں سوشل میڈیا پروائرل، شاہین شاہ آفریدی نے ظاہر کی ناراضگی
صدر جمہوریہ کے خلاف حکومت ِ کیرالا کا سپریم کورٹ میں مقدمہ
ملک کے پہلے وزیر اعظم نے تلنگانہ کے ساتھ ناانصافی کی: کے سی آر
طاقت کے نشہ میں چور سرکش قوتیں مٹ جاتی ہیں، مسلمان تاریخ کے اوراق سے سبق لینا سیکھیں: مولانا حافظ پیر شبیر احمد
دنیوی طاقت سے خوفزدہ ہونا جمعیۃ علماء کی فطرت نہیں : حافظ پیر خلیق احمد

 کانگریس جنرل سکریٹری و انچارج برائے مواصلات جئے رام رمیش نے یاددہانی کرائی کہ 14اگست 1947ء کی نصف شب کو جواہر لال نہرو نے پارلیمنٹ کے سنٹرل ہال میں اپنی لافانی تقریر "Tryst with Destiny”کی تھی۔ اس کے علاوہ 15اگست 1947ء کو آل انڈیا ریڈیو پر ان کا قوم سے خطاب بھی اتنا ہی اہم تھا لیکن اس کے بارے میں زیادہ لوگ نہیں جانتے۔

انہوں نے اپنے خطاب کا آغاز اپنے آپ کو ”ہندوستانی عوام کا پہلا خدمت گار“ قرار دیتے ہوئے کیا تھا۔ قوم کے نام ان کا پیام 15 اگست 1947ء کی صبح اخبارات میں شائع ہوا تھا اور اسی دن 14 وزرا نے حلف لیا تھا۔

 جئے رام رمیش نے پرانی یادیں تازہ کرتے ہوئے کہا کہ نہرو کے علاوہ سردار پٹیل، راجندر پرساد، مولانا آزاد، ڈاکٹر امبیڈکر، شیاماپرساد مکھرجی، جگجیون رام، راجکماری امرت کور، سردار بلدیو سنگھ، سی ایچ بھابھا، جان متھائی، آر کے شان مکھم شٹی، این وی گڈگل اور رفیع احمد قدوائی نے حلف لیا تھا۔

محض 4 ہفتوں بعد کے سی نیوجی اور گوپال سوامی آئینگر کو بھی حلف دلایا گیا تھا۔ کتنی ناقابل یقین کابینہ تھی جس میں ایسی ذہین شخصیات شامل تھیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ امر انتہائی بدبختانہ ہے کہ کل رات صدر جمہوریہ کے قوم سے یوم آزادی خطاب میں کئی مشہور شخصیتوں کا ذکر کیا گیا، لیکن ہندوستان کے پہلے وزیراعظم کا کوئی تذکرہ نہیں کیاگیا جنہوں نے انگریزوں کی جیلوں میں 10 سال گزارے تھے۔ رمیش نے ایکس پر کہا کہ یہ چیز واضح طور پر انہیں ہماری تاریخ سے مٹانے اور ختم کرنے کی مستقل مہم کا ایک حصہ ہے۔