شمالی بھارت
ٹرینڈنگ

جعلی آدھار کارڈس کا ریاکٹ بے نقاب۔ اسکولی بچوں کے پاوں کے انگوٹھے کے نشان استعمال کئے گئے

سی بی آئی نے راجستھان میں 25ہزار روپئے کے عوض جعلی دستاویزات اور انگلیوں کے نشانات استعمال کرتے ہوئے ادھار کارڈس بنانے کے ایک بڑے ریاکٹ کا پردہ فاش کیا ہے۔

نئی دہلی: سی بی آئی نے راجستھان میں 25ہزار روپئے کے عوض جعلی دستاویزات اور انگلیوں کے نشانات استعمال کرتے ہوئے ادھار کارڈس بنانے کے ایک بڑے ریاکٹ کا پردہ فاش کیا ہے۔

متعلقہ خبریں
زندہ جلائی گئی معذور کمسن لڑکی فوت تحقیقات کیلئے چیف منسٹر کا حکم
مودی کے خلاف ایف آئی آر درج نہ کرنے پر کارروائی رپورٹ طلب
پارلیمنٹ سیکیوریٹی میں نقائص، راجستھان کے ناگور سے موبائل فونس کے ٹکڑے برآمد
4 ریاستوں کے اسمبلی الیکشن نتائج کا کل اعلان، صبح 8 بجے سے ووٹوں کی گنتی
انتخابات سے قبل لبھانے والے وعدوں پر سپریم کورٹ کا نوٹس

عہدیداروں نے یہ بات بتائی اور کہاکہ تین افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیاگیاہے۔ بعض کیسس میں آدھار کارڈ بنانے کے لیے اسکولی طلباء کے فنگر پرنٹس اور ریٹینا اسکیان کااستعمال کیاگیا حتی کہ پاؤں کے انگوٹھے کے نشانات بھی استعمال کئے گئے۔

سنچور میں ڈپارٹمنٹ آف انفارمیشن ٹکنالوجی اینڈ کمیونیکیشن کے ایک پروگرامر کی جانب سے پولیس میں شکایت درج کرائے جانے کے بعد ایک اخباری اطلاع کے ذریعہ یہ معاملہ منظر عام پر آیا۔

عہدیداروں نے بتایا کہ راجستھان کے مختلف اضلاع سے جعلی ادھار کارڈس کے معاملات کی اطلاع دی گئی ہے۔ عہدیداروں نے بتایا کہ سنچور علاقہ ہند۔ پاکستان سے 150 کیلو کے فاصلہ پر واقع ہے۔

اخباری اطلاع شائع ہونے کے تین دن کے اندر وزارت الکٹرانک اینڈانفارمیشن ٹکنالوجی نے اس معاملہ میں سی بی آئی سے رپورٹ طلب کرلی۔

حکومت راجستھان نے اس کیس کو 9 جولائی کا مرکزی تحقیقاتی ایجنسی کو منتقل کیا۔ بعدازاں سی بی آئی نے تین افراد گن پتھ سنگھ‘ توگارام‘ ار کنہیا لال کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی۔ شکایت گذار کے مطابق تینوں ملزمین اپنی ای مترا اور آدھار آئی ڈیز کے ذریعہ آدھارکارڈس تیار کررہے تھے۔

a3w
a3w