حیدرآباد

راہول کیخلاف ایف آئی آر کا اندراج، ایک حربہ: ریونت ریڈی

معمار دستور، ملک کی عظیم شخصیت ڈاکٹر امبیڈکر کے خلاف مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کے نامناسب تبصروں پر راہول گاندھی کے شدید احتجاج سے توجہ ہٹانے کیلئے زعفرانی پارٹی نے قائد حزب اختلاف لوک سبھا کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی ہے جو اسی کا ایک حربہ ہے۔

حیدرآباد: تلنگانہ کے چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے جمعہ کے روز لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہول گاندھی کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کو عوامی توجہ منتشر کرنے کا بی جے پی کا حربہ قرار دیا۔ چیف منسٹر نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی نے کانگریس قائد کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی ہے کیونکہ راہول گاندھی، امبیڈکر کی وراثت کا دفاع کررہے ہیں۔

متعلقہ خبریں
کوکا کولہ کے اعلی سطحی وفد کی چیف منسٹر سے ملاقات
چیف منسٹر کل نومنتخب ٹیچرس میں احکام تقررات حوالے کریں گے
مائناریٹیز کیلئے آبادی کے تناسب سے سیاسی اور سماجی نمائندگی دینے حکومت تلنگانہ سے جمعیۃ علماء کا مطالبہ، مولانا حافظ پیر شبیر احمد کا بیان
بی ایس این ایل کے فینسی نمبرات کا ہراج
جمعیتہ علماء ضلع نظام آباد کے زیر اہتمام جلسہ سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کوئز وتفسیم انعامات

 معمار دستور، ملک کی عظیم شخصیت ڈاکٹر امبیڈکر کے خلاف مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کے نامناسب تبصروں پر راہول گاندھی کے شدید احتجاج سے توجہ ہٹانے کیلئے زعفرانی پارٹی نے قائد حزب اختلاف لوک سبھا کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی ہے جو اسی کا ایک حربہ ہے۔

 ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے چیف منسٹر نے کہا کہ کانگریس قائد کے خلاف26 ایف آئی آر درج ہیں۔ بی جے پی کے منقسم ایجنڈہ کے خلاف راہول جی بے تکان جدوجہد کو جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ستم کی بات یہ ہے کہ دہلی پولیس نے بی جے پی لیڈروں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی ہے جنہوں نے ہماری خاتون ایم پیز پر حملہ کیا تھا۔

دریں اثنا صدر اے پی سی سی شرمیلا نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی، امبیڈکر کے خلاف امیت شاہ کے تبصروں پر پیدا تنازعہ سے عوام کی توجہ ہٹانے کی کوشش کررہی ہے۔ یہ واقعہ، پارلیمنٹ کے احاطہ میں پیش آیا جو اس بات کا ثبوت ہے۔

انہوں نے کہا کہ بی جے پی اور آر ایس ایس ہمیشہ سے ڈاکٹر امبیڈکر کے مخالف رہے ہیں۔ شرمیلا نے کہا کہ مرکزی حکومت نے ایکس کو نوٹس دیتے ہوئے اس سے امبیڈکر کے خلاف امیت شاہ کے تبصروں کے ویڈیو کو ہٹانے کی ہدایت دی ہے جس سے یہ بات صاف ہوجاتی ہے کہ شاہ نے کچھ تو غلطی کی ہے۔