شمالی بھارت

جئے پور: سرکاری ملازمت سے معطل خاتون کا سڑک پر برہنہ احتجاج، گرفتار

پولیس نے بتایا کہ جب انہوں نے ایک خاتون کو سڑک پر چیختے چلاتے ہوئے پایا تو دیکھا کہ اس نے کوئی لباس نہیں پہنا ہے۔ فوری طور پر لیڈیز پولیس کو طلب کرکے اس خاتون کو وہاں سے ہٹادیا گیا اور گرفتار کرکے پولیس اسٹیشن منتقل کردیا گیا۔

جئے پور: جئے پور کے جواہر لال نہرو مارگ پر برہنہ احتجاج کرنے والی ایک 36 سالہ خاتون کو پولیس نے گرفتار کرلیا۔ بتایا گیا ہے کہ یہ خاتون سرکاری نرس تھی جسے ملازمت سے فارغ کردیا گیا تھا۔

پولیس نے بتایا کہ جب انہوں نے ایک خاتون کو سڑک پر چیختے چلاتے ہوئے پایا تو دیکھا کہ اس نے کوئی لباس نہیں پہنا ہے۔ فوری طور پر لیڈیز پولیس کو طلب کرکے اس خاتون کو وہاں سے ہٹادیا گیا اور گرفتار کرکے پولیس اسٹیشن منتقل کردیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق یہ خاتون راجستھان کے الور ضلع میں ایک معاون نرس مڈوائف (اے این ایم: دایہ) کے طور پر تعینات تھی لیکن اس کا پہلے اجمیر ضلع کے بیور تبادلہ کیا گیا اور پھر بیور سے جئے پور ضلع کے ڈوڈو تبادلہ کیا گیا تھا۔

وہ 2020 سے پوسٹنگ کا انتظار کررہی تھی اور اس سلسلہ میں پریشان تھی۔ بتایا گیا ہے کہ اسے محکمے کی طرف سے ایک تادیبی کارروائی کے سلسلہ میں معطل کر دیا گیا تھا۔

ایس ایم ایس پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ او نورتن دھولیا نے بتایا کہ خاتون نے اپنے سسرال کے خلاف بھی شکایت کر رکھی تھی۔ وہ اس بات سے ناخوش تھی کہ اس سلسلہ میں بھی کوئی کارروائی نہیں کی جارہی تھی۔

پولیس کے مطابق خاتون ذہنی طور پر غیر مستحکم نہیں تھی۔ وہ ذہنی طور پر عدم توازن کا شکار بھی نہیں لگ رہی تھی۔ وہ پورے ہوش میں تھی اور اسے معلوم تھا کہ کیا ہورہا ہے۔ وہ بالکل عریاں حالت میں پائی گئی۔ وہ سڑک پر ہنگامہ کر رہی تھی اور چیخ رہی تھی۔ خواتین پولیس اہلکاروں کو بلاکر اسے گرفتار کرلیا گیا۔ انہیں صورتحال پر قابو پانے میں مشکلات کا سامنا رہا۔

خاتون کو سی آر پی سی کی دفعہ 151 کے تحت امن میں خلل ڈالنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا اور جئے پور کی ایک عدالت میں پیش کیا گیا۔