شیخ حسینہ کے خلاف قتل کا پہلا کیس درج
انہوں نے کہا کہ ہم نے الیکشن پر بات چیت نہیں کی۔ ان کی پارٹی نے اگلا الیکشن کرانے کے لئے کوئی وقت مقرر نہیں کیا۔ بی این پی عبوری حکومت کو کاروبارِ مملکت چلانے کے لئے بھرپور تعاون کررہی ہے۔

ڈھاکہ: بنگلہ دیش کی معزول وزیراعظم شیخ حسینہ اور دیگر 6افراد کے خلاف گزشتہ ماہ کی پرتشدد جھڑپوں کے دوران ایک کرانہ دوکان مالک کی موت کے سلسلہ میں کیس درج ہوا ہے۔ 76سالہ شیخ حسینہ کے خلاف جو متنازعہ کوٹہ سسٹم پر اپنی عوامی لیگ حکومت کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاج کے بعد استعفیٰ دے کر ہندوستان فرار ہوگئیں، یہ پہلا کیس ہے۔
19جولائی کو جلوس کے دوران پولیس فائرنگ میں ہلاک کرانہ دوکان مالک ابوسعید کے ایک خیرخواہ نے کیس درج کرایا ہے۔ اخبار ڈھاکہ ٹریبون نے یہ اطلاع دی۔ دیگر ملزمین میں جنرل سکریٹری عوامی لیگ عبیدالقادر، سابق وزیرداخلہ اسد الزماں خاں کمال اور سابق انسپکٹر جنرل پولیس چودھری عبداللہ المامون شامل ہیں۔
شیخ حسینہ کے جانے کے بعد بنگلہ دیش میں عبوری حکومت بنی ہے۔ جس کے سربراہ 84سالہ نوبل انعام یافتہ محمد یونس ہیں۔ پیر کے دن کئی سیاسی جماعتوں بشمول عوامی لیگ کی کٹر حریف بیگم خالدہ ضیاء کی بنگلہ دیش نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (بی این پی) نے محمد یونس سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں اور کہا کہ عبوری حکومت آزادانہ و منصفانہ انتخابات کے لئے ساز گار ماحول تیار کرنے درکار وقت لے سکتی ہے۔
بی این پی کے سکریٹری جنرل مرزا فخر الاسلام عالمگیر نے کہا کہ ہم نے عبوری حکومت کو وقت دے دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے الیکشن پر بات چیت نہیں کی۔ ان کی پارٹی نے اگلا الیکشن کرانے کے لئے کوئی وقت مقرر نہیں کیا۔ بی این پی عبوری حکومت کو کاروبارِ مملکت چلانے کے لئے بھرپور تعاون کررہی ہے۔