دہلی

دہلی میں ایک ملک ایک الیکشن کمیٹی کا پہلا اجلاس

کمیٹی نے فیصلہ کیاکہ مسلمہ سیاسی جماعتوں اور ریاستوں میں برسرِ اقتدارجماعتوں‘پارلیمنٹ میں ان کے نمائندوں‘ دیگرریاستی مسلمہ جماعتوں کو مدعوکیاجائے اور ان سے ملک میں بہ یک وقت انتخابات کے مسئلہ پر تجاویز اور آراء لی جائیں۔

نئی دہلی: ملک میں بہ یک وقت انتخابات کیلئے بنی اعلیٰ سطح کی کمیٹی کا آج سابق صدرجمہوریہ رام ناتھ کووند کی صدارت میں پہلا اجلاس منعقد ہوا جس میں فیصلہ کیاگیا کہ سیاسی جماعتوں اور لاء کمیشن کو مدعو کیاجائے اور ملک میں ایک ساتھ سارے انتخابات کرانے کے سلسلہ میں ان کی رائے لی جائے۔

متعلقہ خبریں
انسانی حقوق کونسل کے لیے 18نئے رکن ممالک کا انتخاب
ٹرمپ پر حملے کو کس زاویے سے دیکھا جارہا ہے؟ اہم رپورٹ
لا کمیشن کی سفارش پر چدمبرم کا اعتراض
ملک کی جمہوری نوعیت کو بڑھانے کے لئے سخت محنت کرنے کی ضرورت : نوبل انعام یافتہ ماہر معاشیات
سیاسی جماعتیں ہمیں نظر انداز کر رہی ہیں، علی گڑھ کے اقلیتی رائے دہندوں کا احساس

 وزیرداخلہ امیت شاہ‘وزیرقانون ارجن رام میگھوال‘سابق اپوزیشن راجیہ سبھاغلام نبی آزاد‘سابق صدرنشین فینانس کمیشن این کے سنگھ‘ سابق سکریٹری لوک سبھا سبھاش سی کشیپ اور سابق چیف ویجلنس کمشنرسنجئے کوٹھاری نے میٹنگ میں شرکت کی۔

کمیٹی نے فیصلہ کیاکہ مسلمہ سیاسی جماعتوں اور ریاستوں میں برسرِ اقتدارجماعتوں‘پارلیمنٹ میں ان کے نمائندوں‘ دیگرریاستی مسلمہ جماعتوں کو مدعوکیاجائے اور ان سے ملک میں بہ یک وقت انتخابات کے مسئلہ پر تجاویز اور آراء لی جائیں۔

ان کے علاوہ کمیٹی نے لاء کمیشن کو بھی مدعو کرکے اس کی بھی تجاویز لینے کا فیصلہ کیا۔ وزارتِ قانون کے ایک بیان میں یہ بات بتائی گئی۔ مشہوروکیل ہریش سالوے نے میٹنگ میں آن لائن شرکت کی۔ کانگریس قائد لوک سبھا اندھیررنجن چودھری میٹنگ میں موجود نہیں تھے۔