حماس، جنگ بندی معاہدہ قبول کرے یا تباہ ہوجائے۔ اسرائیل کا انتباہ
اسرائیلی وزیر دفاع کیٹز نے حماس کو انتباہ دیا ہے کہ وہ امریکہ کے خصوصی نمائندہ برائے مشرق ِ وسطیٰ اسٹیو وٹکاف پیش کردہ جنگ بندی معاہدہ کو قبول کرلے یا تباہ ہونے کے لئے تیار ہوجائے۔

یروشلم (آئی اے این ایس) اسرائیلی وزیر دفاع کیٹز نے حماس کو انتباہ دیا ہے کہ وہ امریکہ کے خصوصی نمائندہ برائے مشرق ِ وسطیٰ اسٹیو وٹکاف پیش کردہ جنگ بندی معاہدہ کو قبول کرلے یا تباہ ہونے کے لئے تیار ہوجائے۔
وٹکاف کی تجویز میں غزہ میں 60 روزہ جنگ بندی کے عوض 10 زندہ اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی اور 18 لاشوں کا 2 مراحل میں تبادلہ اور 1236 فلسطینیوں اور محروسین کی رہائی اور 180 فلسطینیوں کی لاشوں کی حوالگی شامل ہے۔ خبررساں ایجنسی ژنہوا نے میڈیا کی اطلاعات کے حوالہ سے یہ بات بتائی۔
کیٹز نے اپنے دفتر کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا کہ اسرائیلی فوج غزہ میں پوری طاقت سے اپنی کارروائیاں جاری رکھی ہوئی ہے اور غیرمعمولی پیمانہ پر فضائی‘ زمینی اور سمندری حملے کررہی ہے تاکہ ہر علاقہ میں نقل و حرکت کرنے والی ہماری فورسس کے داخلہ کی تیاری میں ہمارے فوجیوں کو زیادہ سے زیادہ تحفظ فراہم کیا جاسکے۔
اسرائیلی فوج نے جمعہ کے روز جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ جمعرات سے اس کی فضائیہ اور زمینی فورسس نے غزہ پٹی میں کئی نشانوں پر حملے کئے جن میں دہشت گردوں کا صفایا ہوا‘ ہتھیار ناکارہ بنائے گئے‘ دہشت گردی انفرااسٹرکچر اور زیرزمین انفرااسٹرکچر کے مقامات کو منہدم کیا گیا۔
فوجی کارروائیوں کے دوران اسرائیلی فوج پر 2 راکٹ گرینیڈ داغے گئے جس کی وجہ سے 3 فوجی معمولی زخمی ہوئے۔ اکتوبر 2023 میں حماس کے حملہ کے دوران جن 251 افراد کو یرغمالی بنایاگیا تھا ان میں سے 57 غزہ میں موجود ہیں اور باور کیا جاتا ہے کہ 34 ہلاک ہوچکے ہیں۔
قبل ازیں جمعہ کے رو ز وائٹ ہاؤز نے کہا کہ اسرائیل نے 60 روزہ غزہ جنگ بندی معاہدہ پر دستخط کردیئے ہیں جبکہ اسرائیلی فوج جنگ زدہ علاقہ میں اپنی فوجی کارروائیاں جاری رکھی ہوئی ہے۔ وائٹ ہاؤز کی پریس سکریٹری کیرولین لیوٹ نے توثیق کی کہ امریکہ کے خصوصی نمائندہ برائے مشرق ِ وسطیٰ اسٹیو وٹکاف اور امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے حماس کو جنگ بندی معاہدہ پیش کردیا ہے جسے اسرائیل کی تائید و حمایت حاصل ہے۔