بھارت

لوک سبھا انتخابات کا پہلا مرحلہ، 21 ریاستوں کی 102 نشستوں پر 59.7 فیصد ووٹنگ

پہلے مرحلے میں ٹاملناڈو کی تمام 39 سیٹوں، راجستھان کی 25 میں سے 12 سیٹوں، یوپی کی 80 میں سے 8 اور مدھیہ پردیش کی 6 سیٹوں پر ووٹنگ ہو رہی ہے۔

نئی دہلی: لوک سبھا انتخابات کے پہلے مرحلے کے تحت ملک کی 21 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ووٹنگ جاری ہے۔ دوپہر ایک بجے تک کل 39.9 فیصد ووٹنگ ہوئی جبکہ 5 بجے تک جملہ 59.7 فیصد ووٹنگ درج کی گئی۔

متعلقہ خبریں
ایگزٹ پول رپورٹس کی فکر نہیں۔ بہتر نتائج کی امید : کے سی آر
مسلمان اگر عزت کی زندگی چاہتے ہو تو پی ڈی ایم اتحاد کا ساتھ دیں: اویسی
4مرحلوں میں انڈیا بلاک کے صفائے کا دعویٰ
آر ایس ایس پر امتناع عائد کردیا جائے گا:ادھوٹھاکرے
بی جے پی، ٹیکس دہشت گردی پر اتر آئی ہے: جئے رام رمیش (ویڈیو)

 مدھیہ پردیش میں دوپہر ایک بجے تک 44 فیصد ووٹنگ ہوئی، جب کہ اتراکھنڈ میں دوپہر 1 بجے تک ڈالے گئے ووٹوں کا تناسب 43.1، جموں و کشمیر میں 1 بجے تک 53 فیصد، تریپورہ میں 32 فیصد، مہاراشٹر میں 32 فیصد، مغرب میں 51 فیصد رہا۔ بنگال، چھتیس گڑھ میں یہ 41.5 فیصد تھا۔

وہیں، صبح 11 بجے تک راجستھان میں 22.51 فیصد ووٹنگ ہوئی۔ وہیں سکم کی 32 اسمبلی سیٹوں اور واحد لوک سبھا سیٹ کے 4.64 لاکھ ووٹروں میں سے 21.2 فیصد سے زیادہ نے جمعہ کی صبح 11 بجے تک اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔

 اس سے قبل مغربی بنگال کے کوچ بہار میں ووٹنگ کے دوران پتھراؤ کا واقعہ سامنے آیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ چندماڑی علاقے میں پتھراؤ کیا گیا ہے۔ اس پتھراؤ میں بی جے پی کا ایک کارکن زخمی ہوا ہے۔ لوک سبھا انتخابات 2024 کے تحت آج پہلے مرحلے میں 21 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی 102 سیٹوں پر ووٹنگ ہو رہی ہے۔

آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت نے مہاراشٹر کے ناگپور میں اپنا ووٹ ڈالا۔ پہلے مرحلے میں ووٹ ڈالنے کے بعد وہ اپنی سیاہی والی انگلی دکھا کر پولنگ بوتھ سے باہر آئے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ میری ان نوجوان دوستوں سے خصوصی اپیل ہے جو پہلی بار ووٹ ڈالنے جا رہے ہیں کہ وہ بڑی تعداد میں ووٹ ڈالیں۔

 جمہوریت میں ہر ووٹ قیمتی ہوتا ہے اور ہر آواز اہمیت رکھتی ہے! اس کے ساتھ ہی وزیر داخلہ امیت شاہ نے کہا، "آج ایک اہم دن ہے جب ملک میں پہلے مرحلے کی ووٹنگ ہو رہی ہے۔ میں اس مرحلے کے تمام ووٹروں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ زیادہ سے زیادہ ووٹ ڈالیں۔

 کیونکہ آپ کا ایک ووٹ ہے۔ ایک محفوظ، ترقی یافتہ اور خود انحصار ہندوستان بنانے کی طاقت آپ کا ایک ووٹ صرف ایک لوک سبھا یا امیدوار کے نتائج کا فیصلہ کرنا نہیں ہے، بلکہ ہندوستان کے روشن مستقبل کے لیے ہے۔”

پہلے مرحلے میں ٹاملناڈو کی تمام 39 سیٹوں، راجستھان کی 25 میں سے 12 سیٹوں، یوپی کی 80 میں سے 8 اور مدھیہ پردیش کی 6 سیٹوں پر ووٹنگ ہو رہی ہے۔ مہاراشٹر کی 5، آسام کی 5، اتراکھنڈ کی 5، بہار کی 4، مغربی بنگال کی 3، میگھالیہ کی 2، اروناچل پردیش کی 2 اور منی پور کی 2 سیٹوں پر ووٹنگ ہو رہی ہے۔

 اس کے علاوہ پڈوچیری، میزورم، چھتیس گڑھ، جموں و کشمیر، لکشدیپ، سکم، تریپورہ، ناگالینڈ اور انڈمان اور نکوبار میں ایک ایک سیٹ پر ووٹنگ ہو رہی ہے۔ الیکشن کمیشن کے مطابق انتخابات کے پہلے مرحلے میں کل 1625 امیدوار میدان میں ہیں۔

ان میں 1491 مرد اور 134 خواتین امیدوار ہیں۔ پہلے مرحلے میں 8 مرکزی وزیر، 2 سابق وزیراعلیٰ اور ایک سابق گورنر انتخابی میدان میں اپنی قسمت آزما رہے ہیں۔ اس مرحلے کے نمایاں امیدواروں میں مرکزی وزراء نتن گڈکری، سربانند سونووال اور بھوپیندر یادو، کانگریس کے گورو گوگوئی، اور ڈی ایم کے کی کنیموزی شامل ہیں۔

پچھلے انتخابات (2019) میں، یو پی اے نے ان 102 میں سے 45 سیٹیں جیتی تھیں اور این ڈی اے نے 41 سیٹیں جیتی تھیں۔ لوک سبھا انتخابات کے پہلے مرحلے کے ساتھ ساتھ اروناچل پردیش (60 سیٹوں) اور سکم (32 سیٹوں) میں اسمبلی انتخابات بھی ہو رہے ہیں۔ نتائج 4 جون کو آئیں گے۔