اتراکھنڈ میں بس کی زد میں آکر پانچ یاتری ہلاک، سات زخمی
نینی تال: اتر پردیش کے پانچ یاتری جو اتراکھنڈ کے مشہور پورنگیری دھام سے درشن کر کے واپس لوٹ رہے تھے، بس کی زد میں آکر ہلاک ہو گئے جبکہ سات دیگر زخمی ہو گئے۔
نینی تال: اتر پردیش کے پانچ یاتری جو اتراکھنڈ کے مشہور پورنگیری دھام سے درشن کر کے واپس لوٹ رہے تھے، بس کی زد میں آکر ہلاک ہو گئے جبکہ سات دیگر زخمی ہو گئے۔
وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے حادثے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ کابینی وزیر ریکھا آریہ بھی ٹنک پور اسپتال گئی اور وہاں داخل زخمیوں کا حال معلوم کیا۔
چمپاوت کے پولیس افسر اویناش ورما نے بتایا کہ اتر پردیش کے بدایوں اور بہرائچ سے کچھ عقیدت مند آج پورنگیری دھام کے درشن کرنے آئے تھے۔
سبھی لوگ مندر سے کچھ دور تھلی گڈ نامی جگہ پر سڑک کے کنارے کھڑے تھے، صبح سویرے مندر جانے کے بعد گھر واپسی کے لیے بس کا انتظار کر رہے تھے۔ اس دوران کچھ عقیدت مند بس کی زد میں آ گئے۔
چار افراد کی جائے واردات پر ہی موت ہوگئی، جب کہ ایک نے اسپتال لے جاتے ہوئے دم توڑ دیا۔ حادثے میں سات افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔
مسٹر ورما نے بتایا کہ اس واقعہ کے بعد جائے واقع پر خوف و ہراس پھیل گیا۔ ضلع پولس کنٹرول روم سے اطلاع ملتے ہی ڈپٹی کلکٹر سندر سنگھ اور سی او اویناش ورما ٹیم کے ساتھ جائے واقع پر پہنچ گئے۔
تمام زخمیوں کو فوری طور پر ٹنک پور اسپتال لے جایا گیا۔ بتایا جارہا ہے کہ زخمیوں میں سے ایک کی ٹنک پور اسپتال سے ریفر کرنے کے دوران راستے میں ہی موت ہوگئی۔مرنے والوں میں یوپی کے بدری نارائن (43)، مایا رام (29)، رام دی (30) ساکن ساہراو، بہرائچ، یوپی، نیتراوتی (20)، امراوتی (26) پنڈا، بلسی بداون، اتر پردیش شامل ہیں۔
زخمیوں کے نام کوشلیا دیوی ساکن سہراو، بہرائچ، یوپی، کسم دیوی، پاروتی دیوی، سروج، رادھیکا، رامسورت ساکن سہراو، تھانہ رامگاؤں، بہرائچ، یوپی، پریانشی ساکن پنڈا، بلسی، بدایوں ہیں۔
مسٹر دھامی نے اس حادثے پر غم کا اظہار کیا ہے اور مرنے والوں کے تئیں تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے حکام سے بات چیت کرتے ہوئے حادثے کے بارے میں دریافت کیا اور زخمیوں کے ہر ممکن علاج کی ہدایات دیں۔
حادثے کی اطلاع ملتے ہی ضلع کی انچارج وزیر اور کابینہ وزیر ریکھا آریہ بھی جائے واقع پر پہنچ گئیں۔ وہ زخمیوں کا حال جاننے کے لیے ٹانک پور اسپتال گئیں۔
انہوں نے زخمیوں کو حکومت کی طرف سے ہر ممکن مدد کی یقین دہانی کرائی۔ اس کے ساتھ ہی عہدیداروں کو مناسب علاج فراہم کرنے کی ہدایات بھی دی گئیں۔