سرحدی تنازعہ پر عنقریب وزارتی کمیٹی کی تشکیل: ایکناتھ شنڈے
شنڈے نے یہ تیقن دیتے ہوئے کہ ریاستی حکومت متنازعہ سرحدی علاقوں میں مراٹھی عوام کے ساتھ کھڑی ہے، انہوں نے ان کی شکایات اور مسائل کی یکسوئی کے لیے اقدامات کرنے کا وعدہ کیا۔
ممبئی: مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کی ہدایت پر مہاراشٹرا‘ کرناٹک کے ساتھ اپنے دیرینہ سرحدی تنازعہ کی یکسوئی کے لیے مطالعہ اور اقدامات کرنے عنقریب کمیٹی تشکیل دے گا۔ چیف منسٹر ایکناتھ نے یہ بات کہی۔
یہ تیقن دیتے ہوئے کہ ریاستی حکومت متنازعہ سرحدی علاقوں میں مراٹھی عوام کے ساتھ کھڑی ہے، انہوں نے ان کی شکایات اور مسائل کی یکسوئی کے لیے اقدامات کرنے کا وعدہ کیا۔
ڈپٹی چیف منسٹر دیویندر پھڈنویس نے کہا کہ سپریم کورٹ میں سرحدی تنازعہ کے زیرالتواء رہنے تک حکومت شاہ کی ہدایت پر عمل کرے گی اور علاقہ میں امن و امان کی برقراری کو یقینی بنانے اقدامات کرے گی۔ دونوں قائدین کا یہ بیان‘ چہارشنبہ کو نئی دہلی میں شاہ، چیف منسٹر بسواراج بومئی اور وزیر داخلہ اراگا گیانیندر سے ملاقات کے سامنے آیا ہے۔
شاہ نے کہا کہ انہوں نے دونوں ریاستوں کو سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے تک جوں کا توں موقف برقرار رکھنے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے دونوں ریاستوں کو تال میل قائم کرنے، متنازعہ علاقوں کا دورہ کرنے اور وہاں کے عوام کے مسائل کا جائزہ لے کر ان کی یکسوئی کرنے کے لیے تین وزراء کی کمیٹی قائم کرنے کی ہدایت دی۔
شاہ نے دونوں ریاستوں یہ ہدایت بھی دی کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے تک کوئی بھی ریاست ایک دوسرے کے خلاف الزامات و جوابی الزامات عائد نہیں کرے گی اور نہ ہی کوئی ریاست ایک دوسرے پر دعویٰ کرے گی بلکہ یقینی بنائے گی کہ حالات نہ بگڑیں۔
شاہ کی پہل کا خیرمقدم کرتے ہوئے این سی پی کے قومی ترجمان کلائڈ کراسٹو نے کہا کہ اب دیکھنا ہوگا کہ کرناٹک کے چیف منسٹر شاہ کی ہدایات پر عمل کرتے ہیں یا نہیں۔ کراسٹو نے کہا کہ کیا چیف منسٹر بومئی شاہ کی ہدایات پر عمل کریں گے یا پھر ماضی کی طرح غیرضروری بیان بازی کے ذریعہ اسے چیلنج کرتے رہیں گے۔
جہاں تک مہاراشٹرا کے چیف منسٹر کا تعلق ہے وہ سرحدی مسئلہ پر خاموش ہیں حالانکہ یہ مسئلہ ریاست کے عوام کے لیے بے حد اہم ہے۔“ اپنے طور پر پھڈنویس نے دعویٰ کیا کہ چند تنظیمیں بے چینی پیدا کرنے کی کوشش کررہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ مرکز نے ان کے خلاف سخت کارروائی کا انتباہ دیا ہے۔