جنوبی کوریا کے سابق وزیر دفاع کی حراست میں خودکشی کی کوشش
کم کی خودکشی کی کوشش ان کی حالیہ گرفتاری کے بعد سامنے آئی، جو کہ جنوبی کوریا میں فوجی حکومت کے نفاذ کی تجویز دینے کے الزام میں ہوئی تھی۔ 3 دسمبر کو کم نے فوجی حکومتی نظام کے قیام کی تجویز دی تھی، جس کے بعد انہیں جنوبی کوریا کی حکام نے گرفتار کر لیا۔
سیول: جنوبی کوریا کے سابق وزیر دفاع کم یانگ ہن نے پولیس کی حراست میں خودکشی کی کوشش کی۔ تاہم، حکام نے بروقت مداخلت کرتے ہوئے ان کی کوشش کو ناکام بنا دیا۔ رپورٹس کے مطابق کم نے گزشتہ رات اپنی جان لینے کی کوشش کی، مگر حکام نے فوراً کارروائی کرتے ہوئے ان کے اقدام کو روکا۔ اس وقت کم کو ایک محفوظ کمرے میں رکھا گیا ہے اور ان کی صحت کے حوالے سے کوئی مسائل رپورٹ نہیں ہوئے۔
کم کی خودکشی کی کوشش ان کی حالیہ گرفتاری کے بعد سامنے آئی، جو کہ جنوبی کوریا میں فوجی حکومت کے نفاذ کی تجویز دینے کے الزام میں ہوئی تھی۔ 3 دسمبر کو کم نے فوجی حکومتی نظام کے قیام کی تجویز دی تھی، جس کے بعد انہیں جنوبی کوریا کی حکام نے گرفتار کر لیا۔
ذرائع کے مطابق، کم نے حراست میں خودکشی کرنے کے لیے اپنے زیر جامے کا استعمال کیا۔ انہیں اتوار کو حراست میں لیا گیا تھا اور بدھ کو ان کی سرکاری گرفتاری عمل میں آئی۔ کم پر صدر یون سوک یول کی حکومت کے خلاف سازش کرنے اور حکومت کے خلاف بغاوت کو ہوا دینے کا الزام ہے۔
کم کے اقدامات نے بڑے پیمانے پر توجہ حاصل کی ہے، جس سے ان کی ذہنی صحت اور ملک میں جاری سیاسی کشیدگی کے حوالے سے تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔ یہ واقعہ جنوبی کوریا کی سیاسی صورتحال میں گہرے اختلافات کو اجاگر کرتا ہے، کیونکہ کم کی فوجی حکومت کی تجویز کو جموکری عمل کو کمزور کرنے کی کوشش کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، جو اب تک خبروں کا حصہ بنی ہوئی ہے۔