فارمولا ای ریس معاملہ، کے ٹی آر کو پوچھ تاچھ میں وکیل ساتھ رکھنے ہائی کورٹ کی اجازت
کے ٹی راما راوکی لنچ موشن پٹیشن کی سماعت کے موقع پر ایڈوکیٹ پربھاکر راؤ نے دلیل دی کہ کے ٹی راما راوکے ساتھ وکیل کی اجازت ہونی چاہیے۔ پربھاکر راؤ نے یاد دلایا کہ سپریم کورٹ نے ماضی میں بھی وکیل کی اجازت کی اجازت دی تھی۔
حیدرآباد: تلنگانہ ہائی کورٹ نے بی آر ایس کے کارگزار صدر کے ٹی راما راوکی لنچ موشن پٹیشن کی سماعت کی۔ عدالت نے فارمولا ای ریس معاملہ میں اے سی بی کی پوچھ گچھ کے موقع پر تارک راما راو کو وکیل ساتھ رکھنے کی اجازت دی۔قبل ازیں وکیل کو پوچھ گچھ کے دوران ساتھ رکھنے کی اجازت نہ دیئے جانے پر تارک راما راو، پوچھ گچھ سے پہلے ہی اپنا موقف ظاہر کرتے ہوئے چلے گئے تھے۔
انہوں نے آج اس سلسلہ میں ہائی کورٹ میں درخواست داخل کی تھی جس کی سماعت کرتے ہوئے ہائی کورٹ نے کے ٹی راما راوکے وکیل کو اے سی بی کی جانب سے کی جانے والی پوچھ گچھ میں لے جانے کی اجازت دی۔ عدالت نے کے ٹی راما راوکے ساتھ تین وکلاء کے نام پوچھے۔
جج نے کہا کہ تین میں سے ایک کو کے ٹی راما راو کے ساتھ جانے کی اجازت ہوگی۔ کے ٹی راما راوکی لنچ موشن پٹیشن کی سماعت کے موقع پر ایڈوکیٹ پربھاکر راؤ نے دلیل دی کہ کے ٹی راما راوکے ساتھ وکیل کی اجازت ہونی چاہیے۔ پربھاکر راؤ نے یاد دلایا کہ سپریم کورٹ نے ماضی میں بھی وکیل کی اجازت کی اجازت دی تھی۔
ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل رجنی کانت ریڈی نے اے سی بی کی جانب سے دلائل پیش کئے۔ ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل نے دلیل دی کہ وکیل کو کے ٹی آر کے ساتھ جانے کی اجازت نہیں دی جانی چاہئے۔ جج نے اے اے جی سے پوچھا کہ اگر وکیل کو اجازت دی جائے تو کیا مسئلہ ہے۔