شمالی بھارت

اجتماعی عصمت ریزی کی شکار لڑکی کو کپڑے اتارنے کا حکم، مجسٹریٹ کیخلاف کیس درج

مذکورہ واقعہ 30 مارچ کو پیش آیا۔ درج ایف آئی آر میں کہا گیا کہ متاثرہ لڑکی اجتماعی عصمت ریزی کیس میں اپنا بیان ریکارڈ کروانے کیلیے جوڈیشل مجسٹریٹ رویندر کمار کے دفتر پہنچی تھی۔

بھوپال: راجستھان کے ضلع کرولی میں اجتماعی عصمت ریزی کا شکار لڑکی کو مجسٹریٹ کے دفتر میں کپڑے اتارنے کا حکم دینے والے جوڈیشل مجسٹریٹ کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔

متعلقہ خبریں
مودی کے خلاف توہین عدالت مقدمہ دائر کرنے کا فیصلہ: مشیر حکومت تلنگانہ
میں دھونی بننے کیلئے تیار ہوں: ہاردک پانڈیا
ای ڈی میں ریونت ریڈی کے خلاف شکایت
کرشنا ٹریبونل میں حکومت اے پی کے خلاف شکایت درج

میڈیا رپورٹس کے مطابق مذکورہ واقعہ 30 مارچ کو پیش آیا۔ درج ایف آئی آر میں کہا گیا کہ متاثرہ لڑکی اجتماعی عصمت ریزی کیس میں اپنا بیان ریکارڈ کروانے کیلیے جوڈیشل مجسٹریٹ رویندر کمار کے دفتر پہنچی تھی۔

ایف آئی آر کے مطابق لڑکی کو جوڈیشل مجسٹریٹ کے دفتر میں آنے کا کہا گیا جبکہ اس کے افراد خاندان اور پولیس عہدیداروں کو باہر رہنے کی ہدایت کی گئی۔

جوڈیشل مجسٹریٹ نے لڑکی سے کپڑے اتارنے اور چوٹیں دکھانے کو کہا تاہم اس نے انکار کرتے ہوئے کہا کہ میں جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے اپنے کپڑے نہیں اتار سکتی۔

بعدازاں، لڑکی نے اس متعلق والدہ اور بھائی کو بتایا جنہوں نے جوڈیشل مجسٹریٹ کے خلاف پولیس میں شکایت درج کروائی۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی راجستھان ہائی کورٹ کے ویجیلنس رجسٹرار اجے چوہدری موقع پر پہنچے اور مجسٹریٹ سے بند کمرے میں تین گھنٹے تک پوچھ گچھ کی۔ انہوں نے اس سلسلے میں ایک تفتیشی افسر مقرر کیا گیا جو جوڈیشل مجسٹریٹ رویندر کمار سے تحقیقات کرے گا۔

a3w
a3w