امریکہ و کینیڈا

غزہ رئیل اسٹیٹ کا انتہائی زبردست ٹکڑا ہے، ٹرمپ نے پھر فلسطینی علاقے پر نگاہیں گاڑ دیں

ٹرمپ نے کہا غزہ جنگ کو رکنے میں زیادہ وقت نہیں لگے گا، امریکی امن فورس کا غزہ کی پٹی پر کنٹرول کرنا اور اس کی ملکیت حاصل کرنا ایک اچھی بات ہوگی، ہم حماس کے زیر حراست یرغمالیوں کی رہائی کے لیے کام کر رہے ہیں۔

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 61 ہزار معصوم فلسطینیوں کے خون سے رنگین غزہ کو ’رئیل اسٹیٹ کا زبردست ٹکڑا‘ قرار دے دیا۔

متعلقہ خبریں
ٹرمپ کی ریلی میں پھر سکیورٹی کی ناکامی، مشتبہ شخص میڈیا گیلری میں گھس گیا (ویڈیو)
اسرائیلی حملہ میں لبنان میں 20 اور شمالی غزہ میں 17 جاں بحق
غزہ میں اسرائیل کی شدید بمباری, عمارتیں ڈھیر
اضلاع کی دوبارہ تنظیم جدید کے فیصلہ پر رئیل اسٹیٹ تاجرین پریشان
مودی نے بائیڈن کے ساتھ دو طرفہ ملاقات کی

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی صدر نے غزہ پر ایک بار پھر نگاہیں گاڑ دی ہیں، اسرائیلی وزیر اعظم سے وائٹ ہاؤس میں ملاقات کے موقع پر صدر ٹرمپ نے کہا کہ یہ فلسطینی پٹی رئیل اسٹیٹ کا ایک انتہائی زبردست ٹکڑا ہے۔

انھوں نے کہا ’’میرے خیال میں یہ بہت اہم رئیل اسٹیٹ کا ایک انتہائی زبردست ٹکڑا ہے، اور مجھے لگتا ہے کہ یہ ایسی چیز ہے جس میں ہم شامل ہونا چاہیں گے۔‘‘

ٹرمپ نے کہا غزہ جنگ کو رکنے میں زیادہ وقت نہیں لگے گا، امریکی امن فورس کا غزہ کی پٹی پر کنٹرول کرنا اور اس کی ملکیت حاصل کرنا ایک اچھی بات ہوگی، ہم حماس کے زیر حراست یرغمالیوں کی رہائی کے لیے کام کر رہے ہیں۔

اے ایف پی کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ کو امریکا کے لیے بارہا ایک کاروباری موقع کے طور پر دیکھا اور بیان کیا ہے، اور انھوں نے کہا کہ غزہ کو ’’مشرق وسطیٰ کے رویرا‘‘ میں تبدیل کیا جا سکتا ہے، تاہم فلسطینی غزہ کو اپنی مستقبل کی ریاست کے ایک حصے کے طور پر دیکھنا چاہتے ہیں۔

دنیا بھر کے ممالک اور بالخصوص عرب اقوام نے ٹرمپ کی تجویز کو سختی سے مسترد کیا ہے، جن میں مصر اور اردن بھی شامل ہیں، جہاں ٹرمپ نے غزہ کے فلسطینیوں کو رہنے کے لیے بھیجنے کا مشورہ دیا تھا۔

ٹرمپ نے کہا ’’آپ جانتے ہیں، غزہ میں امریکا جیسی امن فورس کا ہونا، غزہ کی پٹی کو کنٹرول کرنا اور اس کا مالک ہونا ایک اچھی بات ہوگی، کیوں کہ ابھی… میں صرف قتل اور حماس اور مسائل کے بارے میں سنتا ہوں۔‘‘

انھوں نے مزید کہا: ’’اور اگر آپ ان فلسطینیوں کو لے جائیں، اور انھیں مختلف ممالک میں منتقل کر دیں، اور آپ کے پاس بہت سے ممالک ہیں جو ایسا کریں گے، پھر آپ کے پاس واقعی ایک ایسا علاقہ ہوگا جہاں آزادی ہی ہوگی۔‘‘