بھارت
ٹرینڈنگ

پان کارڈ کے تعلق سے حکومت کا بڑا قدم، ضروری معلومات جو آپ کو جاننا چاہئے ؟

دلچسپ بات یہ ہے کہ آپ نے خود ہی اپنی تفصیلات فراہم کی تھیں جب ان کی ایپ یا ویب سائٹ پر گئے تھے۔ صارف کے لئے یہ شاید ایک چھوٹی سی بات ہو، مگر ان کمپنیوں کے لئے یہ ایک سنہری موقع ہوتا ہے۔

حیدرآباد: ہوسکتا ہے کہ آپ نے پہلے بھی کبھی ہوٹل چیک ان کے دوران پان کارڈ پیش کیا ہو اور اسے قبول کرنے سے انکار کیا گیا ہو۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ پان کارڈ، شناختی ثبوت کے طور پر تو قابل قبول ہے، لیکن اسے پتہ کے ثبوت کے طور پر تسلیم نہیں کیا جاتا۔

متعلقہ خبریں
اروند پنگڑیا، 16ویں فینانس کمیشن کے سربراہ مقرر
سرکاری عہدیداروں کو معمول کی کارروائی کے طور پر طلب نہیں کیا جاسکتا: سپریم کورٹ
کانگریس پانچوں ریاستوں میں حکومت قائم کرے گی: اشوک گہلوت
9 سال میں 2000 فرسودہ قوانین منسوخ: جتیندرسنگھ
جنیوا میں مخالف ِ ہند پوسٹرس

 اسی طرح، اگر آپ کو سم کارڈ خریدنا ہو، تو پتہ کا ثبوت فراہم کرنا لازمی ہے۔ بنیادی طور پر، پین کارڈ کا استعمال انکم ٹیکس کے مقاصد کے لئے کیا جاتا ہے۔

تو ایسا کیا ہوا کہ حکومت کو اس کے غلط استعمال کو روکنے کا حکم دینا پڑا؟ اور آخر کیوں؟ بہت سی بڑی کمپنیاں آپ کے پان کارڈ کا آپ کی اجازت کے بغیر غلط استعمال کر رہی ہیں۔ مارکیٹ کی زبان میں انہیں فِن ٹیک اور کنزیومر ٹیک کہا جاتا ہے۔ آئیے مثالوں کے ساتھ سمجھتے ہیں۔

آپ کا کریڈٹ اسکور بہتر ہوگا۔ یہ یقینی ہے کہ ہر ایک یا دو ماہ بعد آپ کے ایس ایم ایس ان باکس اور واٹس ایپ پر ایسے پیغامات ضرور آتے ہوں گے۔ ہمیں یہ نہیں بتایا جاتا کہ یہ پیغامات کہاں سے آرہے ہیں، کیونکہ ہمیں نہیں پتہ کہ ہم نے اپنے پان کارڈ کی تفصیلات کہاں اور کس کے ساتھ شیئر کی ہیں۔

 اسی کے ساتھ، پانچ لاکھ روپے کا قرض پانچ منٹ میں، یا گھر کے قرض کی نئی شرحیں جیسے پیغامات بھی ملتے ہیں۔ چاہے آپ کتنے ہی مضبوط اعصاب کے مالک ہوں، یہ پیغامات کسی نہ کسی وقت آپ کو لبھاتے ہی ہیں۔

کبھی سوچا کہ قرض کی پیشکشیں آپ کو مسلسل کیسے ملتی ہیں، حالانکہ آپ نے حال ہی میں کوئی قرض نہیں لیا؟ اس کا سبب یہ فِن ٹیک اور کنزیومر ٹیک کمپنیاں ہیں، جن کے پاس آپ کے پان کارڈ کی تفصیلات ہوتی ہیں۔ یہ کمپنیاں قرض فراہم کرنے والی، ای کامرس یا دیگر اقسام کی ہوسکتی ہیں۔

 دلچسپ بات یہ ہے کہ آپ نے خود ہی اپنی تفصیلات فراہم کی تھیں جب ان کی ایپ یا ویب سائٹ پر گئے تھے۔ صارف کے لئے یہ شاید ایک چھوٹی سی بات ہو، مگر ان کمپنیوں کے لئے یہ ایک سنہری موقع ہوتا ہے۔

یہ کمپنیاں آپ کی پروفائل بناتی ہیں جسے ‘پان اینرچمنٹ’ کہا جاتا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ جب بھی آپ کے کریڈٹ اسکور میں کوئی تبدیلی ہوتی ہے یا آپ نے قرض لیا ہوتا ہے، تو یہ کمپنیاں آپ کو فوری طور پر مطلع کرتی ہیں۔ اور چاہے کوئی تبدیلی نہ بھی ہو، یہ مسلسل آپ کا کریڈٹ اسکور چیک کرتی رہتی ہیں، بغیر آپ کی اجازت کے۔ آخرکار، جیسا کہ پہلے کہا گیا، آپ ان کے پیغام پر کلک کر ہی لیتے ہیں۔

تاہم، یہ عمل جلد ہی ختم ہو جائے گا۔ ہندوستانی سائبر کرائم کوآرڈینیشن سینٹر (I4C) جو کہ وزارت داخلہ کے تحت کام کرتا ہے، نے فِن ٹیک اور کنزیومر ٹیک کمپنیوں کو یہ سرگرمیاں بند کرنے کی ہدایت دی ہے۔

 یہ ہدایت ڈیجیٹل پرسنل ڈیٹا پروٹیکشن ایکٹ، 2023 (DPDP) کے تحت جاری کی گئی ہے، جس کے مطابق کمپنیاں صرف آپ کی اجازت کے ساتھ ہی آپ کی کریڈٹ ہسٹری کو چیک کر سکتی ہیں۔ اگر آپ منع کر دیں تو ‘نہیں کا مطلب نہیں’۔