دہلی

کسانوں اور فوجیوں کو نظر انداز کرکے حکومت جمہوریت کا قتل کر رہی ہے: راہول گاندھی

راہول گاندھی نے کہا کہ مسئلہ یہ ہے کہ جب لوگ سڑکوں پر نکل کر اپنے حقوق کے لیے احتجاج کرتے ہیں تو حکومت گولی چلا کر ان کی آواز کو دبا دیتی ہے۔ جب کسان اپنے حقوق کی بات کرتے ہیں تو انہیں گولی مار دی جاتی ہے۔

نئی دہلی: کانگریس لیڈر راہول گاندھی نے مرکزی حکومت پر کسانوں اور فوجیوں کو نظر انداز کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت میں لوگوں کی بات نہیں سنی جارہی ہے اور عوام کی آواز کو دبا کر جمہوریت کا قتل کیا جارہا ہے۔ .

متعلقہ خبریں
مرکز نے دیہی ترقی کیلئے اے پی کو بھاری فنڈس جاری کئے
دلتوں کی چیخیں بھی حکومت بہار کو گہری نیند سے جگانے میں ناکام رہیں: راہول
گوالیار کی شاہی ریاست نے انگریزوں کی حمایت کی تھی:پون کھیڑا
ٹاملناڈو ٹرین حادثہ، مرکز پر راہول گاندھی کی تنقید
اتم کمار ریڈی سے راہول گاندھی کا اظہار تعزیت

گاندھی نے جمعرات کو کہا کہ مسئلہ یہ ہے کہ جب لوگ سڑکوں پر نکل کر اپنے حقوق کے لیے احتجاج کرتے ہیں تو حکومت گولی چلا کر ان کی آواز کو دبا دیتی ہے۔ جب کسان اپنے حقوق کی بات کرتے ہیں تو انہیں گولی مار دی جاتی ہے۔ سوشل میڈیا پر لوگوں کی آواز کو دبایا جا رہا ہے۔

حکومت پر جمہوریت کا قتل کرنے کا الزام لگاتے ہوئےانہوں نے کہاکہ "اگر کسان ایم ایس پی مانگتے ہیں تو گولی مار دو – یہ ہے مدر آف ڈیموکریسی، اگر فوجی تقرری مانگیں تو ان کی بات سننے سے بھی انکار کر دیں – یہ ہے مدر آف ڈیموکریسی۔” سابق گورنر اگر سچ بولتے ہیں تو سی بی آئی کو اس کے گھر بھیجیں – یہ ہے مدر آف ڈیموکریسی۔‘‘

راہول گاندھی نے کہاکہ”بنیادی اپوزیشن پارٹی کے بینک اکاؤنٹ کو منجمد کریں – یہ ہے مدرآف ڈیموکریسی۔ دفعہ 144، انٹرنیٹ پر پابندی، نوکدار تاریں، آنسو گیس کے گولے – یہ ہےمدر آف ڈیموکریسی۔ میڈیا ہو یا سوشل میڈیا، ہر سچ آواز کو دبانا، یہ ہے مدر آف ڈیموکریسی، مودی جی، عوام جانتی ہے کہ آپ نے جمہوریت کا قتل کیا ہے اور عوام جواب دے گی۔”