مشرق وسطیٰ

حماس نے قیدیوں کے بدلے ایک ہفتہ کے وقفہ کی پیشکش مسترد کر دی

حماس کے پولیٹیکل بیورو کے رکن حمد نے کہا غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ ایک بڑی تباہی ہے، کچھ لوگ چند دنوں یا ہفتوں کے لیے لڑائی میں وقفہ تلاش کر رہے ہیں لیکن ہم اس سے اتفاق نہیں کریں گے۔

قاہرہ: حماس نے قیدیوں کے بدلے جنگ میں ایک ہفتے کے وقفے کی پیش کش مسترد کر دی۔ تفصیلات کے مطابق وال سٹریٹ جرنل کی ایک رپورٹ میں مصری حکام کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ حماس نے درجنوں قیدیوں کے بدلے ایک ہفتے کے لیے جنگ بند کرنے کی اسرائیلی پیش کش مسترد کر دی ہے۔

متعلقہ خبریں
اسماعیل ہنیہ کی معاہدے سے متعلق شراط
موت، تباہی اور غصہ کے درمیان غزہ میں خون سے رنگی عید
سپریم کورٹ نے 26 ہفتوں کا حمل ختم کرنے کی درخواست مسترد کر دی
غزہ اور مغربی کنارے پر اسرائیلی حملوں میں خواتین اور بچوں سمیت 17 فلسطینی شہید
اسرائیل حماس مذاکرات شروع کریں، غزہ کے لوگ زیادہ انتظار نہیں کر سکتے: سعودی عرب

حماس نے کہا ہے کہ جب تک پہلے جنگ بندی نہیں ہو جاتی وہ کسی رہائی پر بات نہیں کریں گے۔ دوسری طرف حماس کے پولیٹیکل بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے بدھ کے روز قاہرہ میں انٹیلی جنس اہلکاروں کو بتایا کہ وہ غزہ کے لیے جنگ بندی اور اضافی انسانی امداد کے حصول کے لیے مصری دارالحکومت آئے ہیں۔

جمعرات کو الجزیرہ کو ایک انٹرویو میں حماس کے عہدے دار غازي حمد نے کہا تھا کہ ان کی ترجیح جنگ کو روکنا ہے، انھوں نے کہا ہمارا نقطہ نظر بہت واضح ہے، ہم جارحیت کو روکنا چاہتے ہیں۔

حماس کے پولیٹیکل بیورو کے رکن حمد نے کہا غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ ایک بڑی تباہی ہے، کچھ لوگ چند دنوں یا ہفتوں کے لیے لڑائی میں وقفہ تلاش کر رہے ہیں لیکن ہم اس سے اتفاق نہیں کریں گے۔

انھوں نے کہا اسرائیل یرغمالیوں کا کارڈ حاصل کر لے گا اور اس کے بعد وہ ہمارے لوگوں کے خلاف بڑے پیمانے پر قتل و غارت گری کا ایک نیا دور شروع کر دے گا، اس لیے ہم یہ کھیل نہیں کھیلیں گے۔

a3w
a3w