حیدرآباد

محرم الحرام کے فضائل و برکات پر مولانا مفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب

انہوں نے قرآن مجید کی آیت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: ’’بیشک اللہ کے نزدیک مہینوں کی گنتی اللہ کی کتاب میں بارہ مہینے ہے جس دن سے اس نے آسمانوں اور زمین کو پیدا فرمایا تھا۔ ان میں سے چار مہینے حرمت والے ہیں۔‘‘

حیدرآباد: تلنگانہ اسٹیٹ حج ہاؤز نامپلی حیدرآباد کے خطیب و امام، مولانا مفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری نے اپنے خطاب میں محرم الحرام کی فضیلت اور اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اللہ رب العزت نے سال کے بارہ مہینوں میں چار مہینے حرمت والے قرار دیے ہیں، جن میں محرم کو خصوصی مقام حاصل ہے۔

متعلقہ خبریں
گورنمنٹ ڈگری کالج برائے خواتین، حسینی عالم میں ایک روزہ قومی سمپوزیم کے برُشر کی رسم اجرائی انجام پائی
ہندوستان میں پہلی بار فیملی میڈیئیشن کی تربیت، پورے ملک سے 32 سوشل ورکرز کو خاندانی تنازعات سلجھانے کی تربیت
اردو زبان کے عالمی  فروغ کے لیے چارمینار ایجوکیشنل ٹرسٹ‌ اور سبودھی  سری لنکا کے درمیان  انڈوسری لنکن ادبی معاہدہ
گورنمنٹ ہائی اسکول دارالشفاء حیدرآباد میں طبی کیمپ کا انعقاد
سردیوں میں خشک میوہ جات قدرت کا انمول تحفہ: ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری

انہوں نے قرآن مجید کی آیت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: ’’بیشک اللہ کے نزدیک مہینوں کی گنتی اللہ کی کتاب میں بارہ مہینے ہے جس دن سے اس نے آسمانوں اور زمین کو پیدا فرمایا تھا۔ ان میں سے چار مہینے حرمت والے ہیں۔‘‘

مولانا صابر پاشاہ نے بتایا کہ محرم الحرام کو عزت اور حرمت والا مہینہ قرار دیا گیا ہے اور اسی وجہ سے اس مہینے میں نیکیوں کا اجر دوگنا ہوتا ہے، جبکہ برائی کا گناہ بھی دوگنا شمار کیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ محرم کے تمام دنوں میں یوم عاشورہ یعنی 10 محرم کو خاص اہمیت حاصل ہے۔ احادیث نبوی ﷺ کی روشنی میں انہوں نے بتایا کہ اللہ تعالیٰ نے اس دن دس انبیاء کرام کو دس اعزاز عطا فرمائے جن میں حضرت آدم علیہ السلام کی توبہ کی قبولیت، حضرت نوح علیہ السلام کی کشتی کا کوہ جودی پر ٹھہرنا اور حضرت موسیٰ علیہ السلام کو فرعون سے نجات دینا شامل ہے۔

مولانا مفتی صابر پاشاہ قادری نے عاشورہ کے دن انجام دیے جانے والے دس نیک اعمال بھی بیان کیے جو اللہ کے قرب کا باعث ہیں:

۱۔ روزہ رکھنا
۲۔ نفلی عبادت کرنا
۳۔ یتیم کے سر پر ہاتھ رکھنا
۴۔ توبہ و استغفار کرنا
۵۔ غسل کرنا
۶۔ سرمہ لگانا
۷۔ بیمار کی عیادت کرنا
۸۔ پیاسے کو پانی پلانا
۹۔ صدقہ و خیرات کرنا
۱۰۔ دسترخوان کشادہ کرنا

انہوں نے بتایا کہ حضرت عبداللہ ابن عباس رضی اللہ عنہما کی روایت کے مطابق، نبی اکرم ﷺ نے مدینہ منورہ میں یہودیوں کو عاشورہ کا روزہ رکھتے ہوئے دیکھا تو فرمایا: “ہم موسیٰ علیہ السلام کے تم سے زیادہ حقدار ہیں۔” اس کے بعد آپ ﷺ نے خود بھی روزہ رکھا اور صحابہ کرام کو بھی روزے کا حکم دیا۔

مزید بیان کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عاشورہ کا روزہ گزشتہ سال کے گناہوں کو مٹا دیتا ہے۔ عاشورہ کے ساتھ نویں اور گیارہویں محرم کا روزہ رکھنا افضل قرار دیا گیا ہے تاکہ یہودیوں کی مشابہت سے بچا جا سکے۔

مولانا مفتی صابر پاشاہ قادری نے حضرت خواجہ معین الدین چشتی رحمۃ اللہ علیہ کے معمولات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ محرم کی پہلی شب میں چھ رکعت نماز پڑھنے والے کے لیے بے شمار فضائل بیان کیے گئے ہیں۔ اسی طرح عاشورہ کے دن چار رکعت نماز پڑھنے اور مخصوص دعا پڑھنے پر اللہ تعالیٰ پچاس برس کے گناہوں کو معاف فرماتا ہے اور جنت میں نورانی محل عطا فرماتا ہے۔

انہوں نے آخر میں کہا کہ محرم الحرام کا احترام اور اس میں عبادت و توبہ کی کثرت ہر مسلمان کے لیے باعثِ فلاح ہے۔