حیدرآباد

نفرت انگیز تقاریر، ملعون راجہ سنگھ کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ برخاست کردیئے گئے

اس رپورٹ میں اس بات کا بھی پتہ چلا کہ بی جے پی قائدین کی جانب سے 2024ء کے لوک سبھا انتخابات میں اپریل اور جون کے دوران 266 مخالف اقلیت تقاریرکو یو ٹیوب، فیس بک اور ایکس پر پارٹی کے سرکاری اکاونٹ سے براہ راست پیش کیا گیا۔

حیدرآباد: سرکردہ سوشیل میڈیا پلیٹ فارمس کی کمپنی میٹا نے تلنگانہ بی جے پی کے رکن اسمبلی راجہ سنگھ کے نفرت والی تقاریر کے فیس بک اور انسٹاگرام اکاونٹس برخاست کردیئے۔ یہ اکاونٹس میٹا کی خطرناک افراد اور تنظیموں کی پالیسی کے مطابق برخاست کئے گئے۔

متعلقہ خبریں
14ماہ بعد راجہ سنگھ پارٹی دفتر میں قدم رکھا
مدینہ اسکولز کا سالانہ پروگرام ’’ترنگ‘‘ شاندار ثقافتی مظاہرے کے ساتھ منعقد
سوشل میڈیا کی تباہ کاریوں سے خودکو اوراپنی نسل کو بچائیں: محمد رضی الدین رحمت حسامی
حضور اکرمؐ سے حضرت صدیق اکبرؓ  کی بے پناہ محبت ، تقوی و پرہیزگاری مثالی – نوجوانوں کو نمازوں کی پابندی کی تلقین :مفتی ضیاء الدین نقشبندی
جمعہ: دعا کی قبولیت، اعمال کی فضیلت اور گناہوں کی معافی کا سنہری دن،مولانامفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب

ان پلیٹ فارمس میں فیس بک اور یوٹیوب کے علاوہ انسٹاگرام پر حال ہی میں 2024ء میں بی جے پی کے رکن اسمبلی کے ایونٹس اور ان کی حالیہ نفرت پر مبنی تقاریر کی تفصیلات تھیں جس میں انہوں نے اقلیتی طبقات کو نشانہ بنایا تھا۔ انڈیا ہیٹ لیاب کی رپورٹ میں یہ بات بتائی گئی۔

 مختلف عوامی اجتماعات بشمول سیاسی ریالیوں، انتخابی مہم، مذہبی جلوسوں، احتجاجی مارچ اور قوم پرستی کی ریالیوں کا تجزیہ کیا گیا۔ فیس بک اور یو ٹیوب ان کی نفرت پر مبن یا تقاریر کے اصل پلیٹ فارمس تھے۔ فیس بک پر نفرت پر مبنی 495 ویڈیوز اور یو ٹیوب پر 211 ویڈیوز تھے۔

 اس رپورٹ میں اس بات کا بھی پتہ چلا کہ بی جے پی قائدین کی جانب سے 2024ء کے لوک سبھا انتخابات میں اپریل اور جون کے دوران 266 مخالف اقلیت تقاریرکو یو ٹیوب، فیس بک اور ایکس پر پارٹی کے سرکاری اکاونٹ سے براہ راست پیش کیا گیا۔

انڈیا ہیٹ لیاب نے بتایا کہ راجہ سنگھ کے 259 نفرت پر مبنی تقاریر نے اقلیتی طبقات بالخصوص مسلمانوں کے خلاف تشدد کے لئے راست اپیل بھی شامل ہے۔ 219 تقاریر کو سوشیل میڈیا پر براہ راست پیش کیا گیا۔ اسی دوران گوشہ محل کے رکن اسمبلی اور ان کے حامیوں نے دو پلیٹ فارمس پر نفرت پر مبنی تقاریر کو شیئرکیا۔ پراکسی سوشیل میڈیا پیجس کے ذریعہ ایسا کیا گیا۔