شمالی بھارت

میرٹھ میں تاریخی مسجد شہید کردی گئی (ویڈیو)

اترپردیش کے شہر میرٹھ میں دہلی روڈ پر واقع کئی دہے پرانی مسجد کو ریجنل ریاپڈٹرانسپورٹ سسٹم(آرآرٹی ایس) کوریڈار کی تعمیر کیلئے راستہ بنانے ڈھادیاگیا۔

میرٹھ(یوپی) (پی ٹی آئی) اترپردیش کے شہر میرٹھ میں دہلی روڈ پر واقع کئی دہے پرانی مسجد کو ریجنل ریاپڈٹرانسپورٹ سسٹم(آرآرٹی ایس) کوریڈار کی تعمیر کیلئے راستہ بنانے ڈھادیاگیا۔

متعلقہ خبریں
کانگریس نے توہین کیلئے ہندو دہشت گردی کا لفظ دیا: یوگی
ہندو لوگ صرف 3 مقامات مانگ رہے ہیں:یوگی
حیدرآباد کو بھاگیہ نگر سے موسوم کرنے کاوعدہ، کشن ریڈی کی زہر افشانی
یوگی نے عتیق احمد کی اراضی پر تعمیر کردہ فلیٹس کی چابیاں حوالے کیں
کنور یاترا کے راستے پر گوشت کی فروخت ممنوع

انہدامی کاروائی مقامی مسلمانوں کی منظوری سے کی گئی۔ سرکاری عہدیداروں نے مسجد کی انتظامی کمیٹی سے بات چیت کی تھی۔ حکام کے بموجب یہ مسجد ریاپڈریل پراجکٹ میں رکاوٹ بنی ہوئی تھی جس کی وجہ سے اسے ہٹانے کا فیصلہ کیاگیا۔

مسلمانوں نے خود جمعرات کے دن ہتھوڑوں سے بعض حصے گرادئیے بعدازاں مسجد کا بڑا حصہ نیچے آگیا۔ اڈمنسٹریشن نے رات دیر گئے بلڈوزر کے ذریعہ اسے پوری طرح ڈھاکر ملبہ ہٹادیا۔ پی ٹی آئی کو جاری بیان میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ(سٹی) برجیش کمارسنگھ نے توثیق کی کہ باہمی رضامندی سے مسجدہٹادی گئی۔ انہوں نے کہا کہ مسجد کوہٹانے کی پہل مسلم کمیونٹی نے کی۔

میں نے نیشنل کیپٹل ریجنل ٹرانسپورٹ کارپوریشن کے عہدیداروں کے ساتھ مسجد کمیٹی کی بات چیت میں ہاتھ بٹایا‘ تاہم مسجد کو ڈھانے کی کاروائی مسلم کمیونٹی کی رضا مندی سے ہی کی گئی۔ مسجد کمیٹی کے ایک نمائندہ حاجی سانولے نے کہا کہ ہم نے ازخود مسجدہٹادی‘ لیکن ہمارے پاس اس مسجد کے تاریخی ہونے کو ثابت کرنے کیلئے 1857ء سے سارے کاغذات موجود ہیں۔

مسجد کتنی پرانی ہے اس بارے میں پوچھنے پر برجیش کمارسنگھ نے کہا کہ مقامی لوگوں کی رائے مختلف ہے۔ بعض لوگ اسے تقریباً80 سال پرانی بتاتے ہیں جبکہ دیگر اسے 168 سال قدیم قراردیتے ہیں۔ مسجد کی منتقلی پر برجیش کمارسنگھ نے واضح کیاکہ مسلم فرقہ کو نہ تو کوئی متبادل اراضی فراہم کی گئی اور نہ مسلمانوں کی طرف سے ایسا کوئی مطالبہ سامنے آیا۔